پشاور : پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) خیبرپختونخوا میں سینیٹ انتخابات کے حوالے سے شدید اختلافات کا شکار ہوگئی ہے اور ٹکٹ نہ ملنے پر دو رہنماؤں عرفان سلیم اور عائشہ بانو نے کاغذات نامزدگی واپس لینے سے انکار کردیا ہے۔
پی ٹی آئی کے اضافی امیدواروں کی جانب سے کاغذات واپس نہ لینے پر حکومت اور اپوزیشن کے درمیان معاہدہ بھی خطرے میں پڑ گیا کیونکہ سینٹ الیکشن میں بلامقابلہ انتخاب کے لیے حکومت اور اپوزیشن میں معاہدے پر اتفاق ہوگیا تھا۔
پی ٹی آئی کی صوبائی حکومت اضافی امیدواروں کو دستبردار کرانے میں ناکام ہوئی ہے۔
رہنما پی ٹی آئی عرفان سلیم نے کہا کہ خیبر پختونخوا اسمبلی کو اسٹیبلشمنٹ کا گٹھ جوڑ بننے نہیں دیں گے، خیبر پختونخوا اسمبلی میں پی ٹی آئی کے ارکان عمران خان کے نام پر ووٹ لے کر آئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پارٹی قیادت کا حکم سر آنکھوں پر لیکن اسٹیبلشمنٹ کے گٹھ جوڑ کو کامیاب ہونے نہیں دیں گے، ہم آئندہ کے لائحہ عمل کے لیے مشاورت کررہے پیں۔
عرفان سلیم نے کہا کہ مجھے کابینہ میں شامل کرنے اور آئندہ ٹکٹ کی یقین دہانی کرائی گئی ہے، مجھے عہدہ اور ٹکٹ نہیں چاہیے اب عمران خان کے باہر آنے پر بات ہوگی۔