ڈھاکہ، بنگلہ دیشی فضائیہ کا ایک تربیتی F-7 BGI لڑاکا طیارہ پیر کی دوپہر ڈھاکہ کے مضافات میں واقع میل اسٹون اسکول اینڈ کالج کے کیمپس پر گر کر تباہ ہو گیا، جس کے نتیجے میں کم از کم 27 افراد جاں بحق اور 88 افراد شدید زخمی ہو گئے، جن میں کئی طلبہ بھی شامل ہیں۔
یہ واقعہ مقامی وقت کے مطابق 1:06 بجے پیش آیا۔ حکام کے مطابق، طیارہ دارالحکومت کے قریب واقع کرمیٹولا ایئربیس سے تربیتی پرواز پر روانہ ہوا تھا لیکن پرواز کے چند لمحوں بعد ہی مکینیکل خرابی کے باعث اسکول کی عمارت سے ٹکرا گیا۔
عینی شاہدین نے بتایا کہ طیارے کے اسکول کی عمارت سے ٹکرانے کے فوراً بعد زور دار دھماکہ ہوا اور آگ بھڑک اٹھی۔ فضا میں دھواں چھا گیا اور عمارت کے کئی حصے ملبے میں تبدیل ہو گئے۔
بچوں کی چیخ و پکار، جھلسے ہوئے جسم اور رقت آمیز مناظر نے پورے علاقے کو سوگوار کر دیا۔
ڈھاکہ کے مختلف اسپتالوں میں جھلسنے اور زخموں سے چور 88 افراد کو داخل کر لیا گیا ہے، جن میں سے درجنوں کی حالت نازک بتائی جا رہی ہے۔ مرنے والوں میں طیارے کا پائلٹ بھی شامل ہے۔
چیف ہیلتھ ایڈوائزر کے معاون خصوصی، سید الرحمن نے کہا”یہ ایک قومی سانحہ ہے۔ ہم نے نہ صرف اپنے فوجی اہلکار کھوئے بلکہ معصوم شہری بھی اس سانحے کی نذر ہو گئے۔”
حکومت نے ملک گیر یومِ سوگ کا اعلان کرتے ہوئے سرکاری عمارتوں پر قومی پرچم سرنگوں کرنے کی ہدایت جاری کر دی ہے۔ ملک بھر کی مساجد، منادر، گرجا گھروں اور عبادت گاہوں میں جاں بحق افراد کے لیے خصوصی دعائیں کی گئیں۔
F-7 BGI، چینی ساختہ Chengdu J-7 طیارے کا جدید ورژن ہے، جو بنگلہ دیش نے 2011 میں حاصل کیا تھا۔ اسے بنیادی طور پر تربیتی مقاصد کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔
فوج نے اعلیٰ سطحی تحقیقاتی کمیٹی قائم کر دی ہے تاکہ حادثے کی اصل وجہ معلوم کی جا سکے۔ ابتدائی رپورٹ میں مکینیکل فیلئر کی نشاندہی کی گئی ہے، تاہم مکمل تحقیقات جاری ہیں۔