گاڑی سمیت برساتی نالے میں بہہ جانے والے باپ بیٹی کا سراغ تا حال نہ مل سکا۔۔ رات گئے رکنے والا سرچ آپریشن اب تک دوبارہ شروع نہیں کیا گیا۔۔ دریائے سواں میں گرنے والے نالے کہ جگہ کھدائی کا عمل رات تین بجے تک جاری رہا۔۔ بارش کے باعث پانی کا بہاؤ بڑھ جانے کی وجہ سے آپریشن رات 3 بجے روک دیا گیا تھا۔
دریائے سواں میں ایک بار پھر پانی کا بہاؤ بڑھنے کی وجہ سے کھدائی عمل روک دیا گیا۔۔ ریسیکو کی گاڑیاں اور عملہ دریائے سواں اور نجی سوسائٹی کے نالے پر بنایا گیا ہے۔۔
باپ اور بیٹی کی تلاش کے لیے پولیس، ہاؤسنگ سوسائٹی کا عملہ، ریسکیو 1122 اور غوطہ خور ٹیم سرچ آپریشن میں مصروف ہے اور ان کی تلاش کے لیے ہیلی کاپٹرکی مدد بھی لی جا رہی ہے۔
خیال رہےکہ آج صبح نجی ہاؤسنگ سوسائٹی کے فیز 5 میں کار میں سوار باپ بیٹی برساتی نالے میں بہہ گئے، گاڑی سمیت نالے میں بہہ جانے والے باپ بیٹی مدد کے لیے پکارتے رہے۔
واقعےکی ویڈیو بھی سامنے آئی ہے جس میں گاڑی کے اندر باپ بیٹی بے بسی کی حالت میں موجود ہیں اور پانی کا تیز بہاؤ گاڑی کو بہا کر لے جارہا ہے۔
کار سمیت برساتی نالے میں بہہ جانے والے باپ بیٹی کے حوالے سے مزید تفصیلات سامنے آئی ہیں۔
کار سوار شخص کی شناخت ریٹائرڈ کرنل اسحاق قاضی کے نام سے ہوئی ہے جو اپنی 25 سالہ بیٹی کے ہمراہ کار میں سوار تھے ، دونوں باپ بیٹی سرمئی رنگ کی کار میں نکلے تھےکہ قریبی سڑک پر بارش کا پانی جمع ہونےکے باعث گاڑی بند ہوگئی، اسحاق قاضی گاڑی اسٹارٹ کرنے کی کوشش کر رہے تھے کہ اس دوران پانی کا بہاؤ تیز ہوگیا، پانی کا بہاؤ تیز ہونے کے باعث دونوں باپ بیٹی برساتی نالے میں بہہ گئے۔
ذرائع کا مزید بتانا ہےکہ کرنل ریٹائرڈ اسحاق کی گاڑی میں ٹریکر نصب نہیں تھا، ان کی بیٹی ڈاکٹر تھی اور وہ روزانہ اپنی ڈاکٹر بیٹی کو ہاؤسنگ سوسائٹی کےگیٹ تک چھوڑنے جاتے تھے۔
کرنل ریٹائرڈ اسحاق آج صبح بھی اپنی ڈاکٹربیٹی کو گیٹ تک چھوڑنےکے لیےگھر سے نکلے تھے۔ کرنل ریٹائرڈ اسحاق کی موبائل کی آخری لوکیشن گزشتہ رات سوا 8 بجےگھر کی آرہی ہے۔