جرمن حکومت نے وفاقی سلامتی کونسل (Federal Security Council) کے مثبت فیصلے کے بعد ترکی کو یورو فائٹر ٹائفون لڑاکا طیاروں کی فروخت کی باضابطہ منظوری دے دی ہے۔ اس پیشرفت کا انکشاف جرمن ہفتہ وار میگزین ’ڈیر اسپیگل‘ نے بدھ کے روز اپنی رپورٹ میں کیا۔
رپورٹ کے مطابق، جرمنی ترکی کو 40 یورو فائٹر ٹائفون جیٹ طیارے فراہم کرے گا۔ یہ طیارے جدید ترین یورپی دفاعی ٹیکنالوجی کی نمائندگی کرتے ہیں، جنہیں جرمنی، برطانیہ، اٹلی اور اسپین کے ایک مشترکہ دفاعی اتحاد نے تیار کیا ہے۔ اس اتحاد میں تین بڑی کمپنیاں شامل ہیں:
- ایئربس (Airbus)
- بی اے ای سسٹمز (BAE Systems)
- لیونارڈو (Leonardo)
ترکی، نیٹو (NATO) کا ایک اہم رکن ملک ہونے کے ناطے، اپنی فضائی صلاحیتوں میں توسیع کے لیے یورو فائٹرز کی خریداری پر کئی ماہ سے مذاکرات کر رہا تھا۔ اگرچہ ماضی میں جرمنی کے سیاسی تحفظات اور ترک پالیسیوں پر اعتراضات کے باعث یہ معاہدہ التوا کا شکار تھا، لیکن اب برلن نے اس دفاعی معاہدے کی راہ ہموار کر دی ہے۔
دفاعی تجزیہ کاروں کے مطابق، یہ معاہدہ نہ صرف ترکی کی دفاعی صلاحیت میں اضافہ کرے گا بلکہ یورپی دفاعی صنعت کو بھی ایک بڑی برآمدی کامیابی فراہم کرے گا۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ اس پیشرفت سے:
- یورپی دفاعی اتحاد کی داخلی ہم آہنگی کو فروغ ملے گا
- ترکی اور جرمنی کے درمیان دفاعی تعاون میں نئی جان آئے گی
- نیٹو میں اسٹریٹجک توازن کو مزید تقویت ملے گی