اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے کہا ہے کہ اب سال میں دو بار شرح سود کا تعین کیا جائے گا۔۔ ڈیڑھ ماہ بعد شرح سود کے تعین کی پالیسی ختم کر دی گئی ہے۔۔
مرکزی بینک کے مطابق پالیسی فیصلوں کے اثرات کا واضح جائزہ فراہم کرنے کے لیے مانیٹری پالیسی رپورٹ (ایم پی آر) کو ہر 6 ماہ بعد شائع کرے گا۔ مرکزی بینک کے اسٹریٹجک پلان (وژن 2028) کے تحت اور مانیٹری پالیسی کی تشکیل کے عمل میں شفافیت بڑھانے کے لیے، اسٹیٹ بینک ہر 6 ماہ بعد مانیٹری پالیسی رپورٹ شائع کرے گا۔
ہہ رپورٹس ہر سال جولائی اور جنوری میں ہونے والے یم پی سی اجلاسوں کے دو ہفتوں کے اندر شائع کی جائیں گی اور ان میں اہم معاشی اشاریوں کے تازہ تخمینے شامل ہوں گے، یہ ایم پی آرز اسٹیٹ بینک کی موجودہ مانیٹری پالیسی سے متعلق مواصلات کو مزید تقویت دیں گی۔
بیان میں مزید کہا گیا کہ یہ اقدامات مانیٹری پالیسی کے اثرات کو بہتر انداز میں منتقل کرنے، مہنگائی سے متعلق توقعات کو قابو میں رکھنے، اور افراطِ زر پر مبنی پالیسی اپنانے کے اسٹیٹ بینک کے روڈمیپ کا حصہ ہیں۔
اس کے علاوہ اسٹیٹ بینک نے اعلان کیا ہے کہ وہ ایم پی سی کے پیشگی کیلنڈر کی مدت میں توسیع کرے گا، تاکہ طویل المدتی مالی منصوبہ بندی کو فروغ دیا جا سکے اور ادارہ جاتی شفافیت کو بہتر بنایا جا سکے۔
مالی سال 26-2025 کے لیے ایم پی سی اجلاسوں کے شیڈول کے مطابق 30 جولائی، 15 ستمبر، 27 اکتوبر، 15 دسمبر، 26 جنوری 2026، 9 مارچ، 7 اپریل، اور 15 جون 2026 کو اجلاس ہوں گے۔
مالی سال 27-2026 کے لیے پیشگی کیلنڈر جولائی 2026 میں جاری کیا جائے گا۔
اگر کسی غیر متوقع صورتحال کے باعث ان تاریخوں میں کوئی تبدیلی درکار ہوئی تو اسٹیٹ بینک نئی تاریخوں سے متعلق بروقت آگاہ کرے گا۔