اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون کے اس فیصلے پر شدید تحفظات کا اظہار کیا ہے جس کے تحت فرانس ستمبر 2025 میں فلسطینی ریاست کو اقوامِ متحدہ میں باضابطہ طور پر تسلیم کرے گا۔
نیتن یاہو نے اپنے سخت ردعمل میں کہا”موجودہ حالات میں فلسطینی ریاست ایک دہشت گرد ریاست ہوگی جسے حماس کی حمایت حاصل ہے، نہ کہ کوئی پرامن ہمسایہ۔ فرانسیسی حکومت دہشت گردی کو انعام دے رہی ہے اور اسرائیل کی تباہی کے لیے کوشاں ادارے کو قانونی حیثیت دے کر امن کی کوششوں کو نقصان پہنچا رہی ہے۔”
نیتن یاہو کے اس مؤقف کی حمایت ان کی کابینہ کے دیگر اراکین نے بھی کی۔وزیر دفاع اسرائیل کاٹز نے فرانس پر "دہشت گردی کے حوالے سے” کا الزام عائد کیا۔وزیر انصاف یاریو لیون نے کہا کہ اس اقدام سے پورے خطے میں انتہا پسندی بڑھے گی اور امن مزید دور ہو جائے گا۔سابق وزیر اعظم نفتالی بینیٹ نے میکرون کے فیصلے کو "اخلاقی انحطاط” اور "خطرناک پیغام” قرار دیا۔”یہ سفارتکاری نہیں، بلکہ دہشتگردی کے آگے ہتھیار ڈالنا ہے۔ یہ ایک خوفناک پیغام دیتا ہے: تشدد کرو، اور بدلے میں ریاست پاؤ!” —