روپے کی گرتی ہوئی قیمت کو سنبھالا دینے کا فیصلہ۔۔ اسٹیٹ بینک اور ایف آئی اے سمیت انٹلی جنس ایجنسیز نے کرنسی کا غیر قانونی کاروبار کرنے والوں کے خلاف کریک ڈاؤن۔۔ روپے کی قیمت میں بڑھنا شروع ہو گئی۔۔
22 جولائی کو کرنسی مارکیٹ میں روپے کی قیمت دو سال کی بلند ترین سطح 285 روپے سے تجاوز کر گئی تھی۔۔ کرنسی ایکسچینج ایسوسی ایشن آف پاکستان سے آئی ایس آئی کے سربراہ نے ملاقات کی جس میں ایف آئی اے سمیت اسٹیٹ بینک کے اعلیٰ حکام بھی شریک ہوئے۔۔
اجلاس کو بتایا گیا کہ سٹے باز مارکیٹ سے مہنگا ڈالر خرید کر ایران اور افغانستان سمگل کر رہے ہیں جس کے بعد ایف آئی اے اور اسٹیٹ بینک نے کریک ڈاؤن شروع کیا۔۔
کاروباری ہفتے کے پہلے روز انٹربینک میں ڈالر 73 پیسے سستا ہو کر 282 روپے 72 پیسے میں فروخت ہو رہا ہے۔۔
23 جولائی کے بعد سے اب تک روپے کی قیمت میں دو روپے 25 پیسے کا اضافہ ہو چکا ہے