پاکستان سپورٹس بورڈ نے”سپورٹس فنڈنگ ریگولیشنز 2025″ نافذ کر دئیے۔۔ بورڈ کے صدر یاسر پیرزادہ نے کہا "سپورٹس فنڈنگ ریگولیشنز 2025 کا مقصد حکومتی وسائل کا شفاف، مؤثر اور کارکردگی پر مبنی استعمال یقینی بنانا ہے۔۔
انہوں نے کہا ان ریگولیشنز کے ذریعے ہم کھیلوں میں میرٹ، احتساب اور منصفانہ تقسیم کے کلچر کو فروغ دینا چاہتے ہیں۔۔ فنڈنگ سے قبل سالانہ کارکردگی رپورٹ ،ایکشن پلان اور بجٹ تخمینہ جمع کرانا لازم ہو گا۔۔
نئی ریگولیشنز میں مانیٹرنگ، آڈٹ اور استعمال کے واضح ہیڈز بھی مقرر کر دیئے گئے۔۔ صرف منظور شدہ کھلاڑیوں اور آفیشلز کے لیے فنڈنگ کی جائے گی۔۔
اندرون ملک یا بیرون ملک مقابلے میں شرکت کیلئے زائد قیام کا خرچ متعلقہ ادارہ یا فرد خود برداشت کرے گا۔۔
نئی ریگولیشنز میں 25ہزار روپے سے زائد نقد ادائیگی ممنوعہ قرار دے دی گئی ہے۔۔ سالانہ آزاد آڈٹ اور فنانشل سٹیٹمنٹ کی اشاعت لازمی ہوگی۔۔ پی ایس بی کسی بھی وقت فنانشنل انسپکشن اور آڈٹ کا مجاز ہو گا۔۔ مالی معاونت لینے والی فیڈریشنز یا افراد تمام بینک اکاؤنٹس شفاف طریقے سے چلانے کے پابند ہوں گے۔۔
کھلاڑیوں اور آفیشلز سمیت ہر ایک کو ادائیگیاں صرف کراس چیک یا الیکٹرانک ٹرانسفر سے کی جائیں گی۔۔ فیڈریشنز اپنے مالی ذرائع کی تفصیلات پی ایس بی کو فراہم کرنے کی پابند ہوں گی۔۔ فیڈریشنز تمام ادائیگیوں اور خریداریوں کے لیے مسابقتی قیمتوں پر کوٹیشنز کا عمل اپنائیں۔۔
تمام فیڈریشن سالانہ آڈٹ اور سٹیٹمنٹس کو ویب سائٹ پر آپ لوڈ کرنے کی پابند ہوں گی۔۔ فنڈز کا غلط استعمال سامنے آنے پر مالی امداد معطل اور تادیبی کارروائی ہوگی۔۔ استعمال نہ ہونے والی گرانٹ 30 دن میں واپس کرنا لازم ہوگا۔۔
زائد اخراجات پی ایس بی فنڈ سے ادا نہیں ہوں گے۔۔ فیڈریشنز یا افراد کو مالی معاونت کے لیے کسی اور ذریعہ سے امداد نہ لینے کی تحریری تصدیق دینا ہوگی۔۔ پی ایس بی کو قومی مفاد یا مساوات کی بنیاد پر ریگولیشنز میں ترمیم یا نرمی کا اختیار حاصل ہوگا۔۔
نئی ریگولیشنز کے مطابق پرانی ہدایات منسوخ، سابقہ فیصلے اور معاونت مؤثر تصور ہوگی۔۔صرف پی ایس بی سے منظور شدہ کھلاڑیوں و آفیشلز پر ہی فنڈز خرچ کیے جا سکیں گے۔۔ این او سی کی مدت سے زائد قیام کے اخراجات متعلقہ فرد یا ادارہ خود برداشت کرے گا۔۔
گرانٹ کسی فیڈریشن کا حق نہیں۔ پی ایس بی کی صوابدید ہے۔۔فنڈز کے غلط استعمال یاریگولیشنز کی خلاف ورزی پر مالی معاونت روکنے اور قانونی کارروائی کا اختیار حاصل ہوگا۔۔