نانجنگ، چین – بین الاقوامی ایتھلیٹکس کی سب سے بڑی گورننگ باڈی ورلڈ ایتھلیٹکس نے اعلان کیا ہے کہ یکم ستمبر 2025 سے خواتین ایتھلیٹس کے لیے SRY جین کی بنیاد پر جنس کی تصدیق کا عمل لازمی ہوگا۔ یہ پالیسی 2025 ٹوکیو عالمی ایتھلیٹکس چیمپئن شپ میں پہلی بار لاگو ہوگی، جو 13 ستمبر کو منعقد ہونے جا رہی ہے۔
نئی پالیسی کے اہم نکات:
- SRY جین ٹیسٹنگ کے تحت خواتین ایتھلیٹس کو DNA سیمپل (گال کی جھاڑی یا خون) جمع کروانا ہوگا۔
- یہ ٹیسٹ اس بات کی تصدیق کرے گا کہ ایتھلیٹ کے جینیاتی کوڈ میں Y کروموسوم کا SRY جین موجود ہے یا نہیں۔
- اگر ٹیسٹ مثبت آیا تو وہ ایتھلیٹ خواتین کے زمرے میں عالمی سطح پر مقابلے کی اہل نہیں ہوں گی۔
- صرف ایک بار ٹیسٹ کافی ہوگا، جس کی معلومات سخت رازداری میں رکھی جائیں گی۔
SRY جین کیا ہے؟
SRY (Sex-determining Region Y) ایک ایسا جین ہے جو Y کروموسوم پر موجود ہوتا ہے اور مردانہ جسمانی خصوصیات کو فروغ دیتا ہے۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ جس ایتھلیٹ کے DNA میں SRY جین پایا جائے گا، وہ حیاتیاتی طور پر مرد سمجھا جائے گا، خواہ اس کی صنفی شناخت کچھ بھی ہو۔
سیباسٹین کو (صدر، ورلڈ ایتھلیٹکس) کا مؤقف
"خواتین کے کھیلوں کو حیاتیاتی شفافیت اور منصفانہ مواقع کی بنیاد پر برقرار رکھنا ضروری ہے۔ اس لیے، خواتین کے زمرے میں مقابلہ کرنے کے لیے، حیاتیاتی طور پر خاتون ہونا لازم ہے۔”
سیباسٹین کو نے اس سال کے آغاز پر اس پالیسی کی بھرپور حمایت کی تھی، اور کہا کہ یہ فیصلہ "منصفانہ کھیل” کی عالمی اقدار کے مطابق ہے۔
تنقید اور عالمی ردعمل
جہاں کچھ ماہرین اس اقدام کو سائنس پر مبنی اور منصفانہ مقابلے کا ضامن قرار دے رہے ہیں، وہیں متعدد انسانی حقوق کی تنظیمیں اور ماہرین اس پالیسی کو امتیازی، توہین آمیز اور شمولیت کے خلاف تصور کر رہے ہیں۔
ناقدین کے خدشات:
- جسمانی خودمختاری اور پرائیویسی کی خلاف ورزی
- انٹر سیکس اور ٹرانس جینڈر ایتھلیٹس کی ممکنہ بے دخلی
- صنفی شمولیت پر منفی اثرات
یہ ٹیسٹنگ نہ صرف ٹوکیو 2025 چیمپئن شپ بلکہ دنیا بھر میں تمام ورلڈ ایتھلیٹکس سے منظور شدہ مقابلوں پر لاگو ہوگی۔ ہر خاتون ایتھلیٹ کو صرف ایک بار ٹیسٹنگ کروانے کی ضرورت ہوگی، اور ڈیٹا کو بین الاقوامی میڈیکل اور اسپورٹس رازداری قوانین کے تحت محفوظ رکھا جائے گا۔