واشنگٹن / رام اللہ – امریکہ نے فلسطینی اتھارٹی (PA) کے اہلکاروں اور فلسطین لبریشن آرگنائزیشن (PLO) کے بعض ارکان پر سفری پابندیاں عائد کر دی ہیں، ان پر الزام ہے کہ وہ امن کی کوششوں کو نقصان پہنچا رہے ہیں۔
امریکی محکمہ خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا”یہ اقدام ان افراد کو امریکہ کا ویزا حاصل کرنے سے روکتا ہے۔ یہ قومی سلامتی کے مفاد میں ہے کہ نتائج لاگو کیے جائیں اور PLO و PA کو ان کے وعدوں پر عمل نہ کرنے پر جوابدہ ٹھہرایا جائے۔”
یہ سفری پابندیاں ایک وسیع تر امریکی پالیسی رجحان کا حصہ ہیں، جس میں مارچ 2025 میں واشنگٹن کی جانب سے فلسطینی امور کے دفتر کو بند کرنا,فروری 2025 میں فلسطینی اتھارٹی کی سیکیورٹی فورسز کے لیے فنڈز میں کٹوتی جیسے اقدامات شامل ہیں۔
"یہ اقدامات فلسطینی قیادت کو امریکا کے ساتھ رابطے کے مواقع سے محروم کرنے کی کوششیں ہیں۔”
تاحال فلسطینی اتھارٹی یا پی ایل او کی جانب سے باضابطہ ردعمل سامنے نہیں آیا، تاہم تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ یہ اقدام فلسطینی قیادت کو مزید عالمی سطح پر تنہا کر سکتا ہے,امریکہ-فلسطین تعلقات میں مزید کشیدگی کا سبب بن سکتا ہے,اسرائیل اور امریکہ کی جانب سے مشترکہ دباؤ کی حکمت عملی کا حصہ ہو سکتا ہے