مصر نے حج 2026 سے اپنے شہریوں کے لیے زمینی راستے سے بسوں کے ذریعے سعودی عرب جانے والے حج سفر کو مکمل طور پر ختم کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔ اب تمام مصری عازمین صرف ہوائی یا سمندری سفر کے ذریعے حج پر جا سکیں گے۔
یہ فیصلہ سعودی عرب کے نئے حج ٹرانسپورٹ قوانین کے بعد سامنے آیا ہے، جس کے مطابق”2026 کے سیزن سے تمام حجاج کو مقدس مقامات کے درمیان صرف سعودی عرب کے مقامی ٹرانسپورٹ بیڑے کے ذریعے منتقل کیا جائے گا۔”
اس اقدام کا مقصد سعودی سڑکوں پر غیر ملکی بسوں پر پابندی لگانا، حج ٹرانسپورٹ کو مرکزی اور محفوظ نظام میں لانا اور ویژن 2030 کے تحت حج سروسز کو جدید بنانا ہے۔
مصری فیڈریشن آف ٹورسٹ چیمبرز کے نمائندہ حمزہ انابی نے مقامی میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا”یہ برسوں میں مصری حج لاجسٹکس میں سب سے بڑی تبدیلی ہے۔ اب نہ کوئی مصری بس سعودی عرب جائے گی، نہ کسی دوسرے ملک کی۔”
اس فیصلے کے بعد مصر نے اپنے تمام حج پروگراموں کو ایئر لائنز (قاہرہ و اسکندریہ ایئرپورٹس) سمندری بندرگاہوں پر مرکوز کر دیا ہے۔ اس کے نتیجے میں نئے حج پیکجز متعارف کرائے جا رہے ہیں قیمتوں میں اضافہ متوقع ہے، لیکن حکام کم خرچ انتظامات کے لیے کوشاں ہیں اور وزارت سیاحت و مذہبی اوقاف سے رابطے جاری ہیں۔
جن عازمین نے پہلے سے زمینی راستے سے حج کی بکنگ کروا رکھی تھی، ان کے لیے نئے متبادل ہوائی یا سمندری راستے فراہم کیے جائیں گے، ممکنہ طور پر اضافی اخراجات درکار ہوں گے اور رہنما خطوط جلد جاری کیے جائیں گے۔
📈 سعودی عرب کا وژن 2030 اور حج ٹرانسپورٹ میں تبدیلی
یہ پالیسی سعودی عرب کی طویل مدتی منصوبہ بندی کا حصہ ہے۔ وژن 2030 کے تحت سعودی حکومت حج کی خدمات کو:
- زیادہ محفوظ، خودکار اور منظم بنانا چاہتی ہے
- لاکھوں عازمین کو بغیر ہجوم کے سہولت سے پہنچانا چاہتی ہے
- ڈیجیٹل اور جدید نقل و حمل کو فروغ دینا چاہتی ہے