برطانوی وزیراعظم نے کہا ہے غزہ میں امداد کی راہ میں اسرائیلی رکاوٹیں ناقابل قبول ہیں۔۔ اسرائیل پر واضح کر دیا ہے کہ برطانیہ کیلئے غزہ کی صورت حال ناقابل برداشت ہے۔
عالمی رہنماؤں نے غزہ میں بھوک کو ہتھیار کے طور پر استعمال کرنے کی اسرائیلی پالیسی پر برطانوی وزیراعظم کیئر اسٹارمر کو جو خطوط لکھے تھے ان کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ دنیا اب زبانی مذمت کے بجائے عملی اقدامات کا مطالبہ کر رہی ہے۔۔
وزیرِ اعظم سر کیئر اسٹامر نے تسلیم کیا کہ فلسطینی عوام نے ناقابلِ بیان تکالیف برداشت کی ہیں اور اب غزہ میں خوراک کی کمی کے بعد ہمیں بھوکے بچوں سمیت وہ مناظر دیکھنے کو مل رہے ہیں جو عمر بھر ہمارے ذہن میں رہیں گے۔ انہوں نے مطالبہ کیا تھا کہ یہ تکلیف ختم ہونی چاہیے۔
ادھر برطانوی غیر سرکاری تنظیم نے وزیراعظم سر کیئر اسٹارمرکے جواب کو ناکافی قرار دیتے ہوئے دوبارہ خط لکھ کر عملی اقدامات کا مطالبہ کردیا۔
تنظیم کی جانب سےکہاگیاکہ برطانیہ بیان بازی کے بجائے عملی اقدامات کرے۔
چند روز قبل برطانوی وزیراعظم نے اعلان کیا تھا کہ غزہ کی صورتحال نہ بدلی تو وہ ستمبر میں فلسطین کو ریاست تسلیم کرلیں گے۔
ادھر غزہ میں اسرائیلی فوج کی حملوں کا سلسلہ جاری ہے، صبح سے اب تک تازہ حملوں میں امداد کے منتظر 2 فلسطینوں سمیت 15 فلسطینی شہید اور 70 زخمی ہوگئے۔
عرب میڈیا کے مطابق غزہ میں خوراک کی کمی کے باعث 2 بچوں سمیت مزید 3فلسطینی انتقال کر گئے۔