پاکستان میں ڈیجیٹل ایجوکیشن کے نئے دور کا آغاز ہو گیا۔۔
وزارتِ انفارمیشن ٹیکنالوجی اور سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹک ٹاک کے اشتراک سے سائنس، ٹیکنالوجی، انجنئیرنگ اور میتھ پر مبنی نیا تعلیمی فیڈ اسٹیم سسٹم متعارف کر وا دیا گیا۔
ٹک ٹاک پلیٹ فارم پاکستانی نوجوانوں کو مختصر ویڈیوز کے ذریعے سائنس اور ٹیکنالوجی کی تعلیم فراہم کرے گا۔
وفاقی وزیر برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی و ٹیلی کمیونیکیشن شزہ فاطمہ خواجہ نے کہا ہے کہ ملک میں فائیو جی جلد متعارف کرائی جائے گی، ملک میں بلاتعطل اور تیز رفتار انٹرنیٹ کی فراہمی اولین ترجیح ہے، سمارٹ فون فار آل پالیسی کے تحت تمام شہریوں کو آسان اقساط پر موبائل فون فراہم کئے جائیں گے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے ٹک ٹاک ایپ فیچر سٹیم فیڈ کی لانچنگ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ وفاقی وزیر آئی ٹی شزہ فاطمہ خواجہ نے کہا کہ پاکستان میں آئی ٹی کا شعبہ تیزی سے ترقی کر رہا ہے، ٹیکنالوجی تمام شعبوں میں ضرورت بن گئی ہے، اب ہمیں اس کے مثبت استعمال کو یقینی بنانا ہے۔
انہوں نے کہا کہ نوجوانوں کو چاہئے کہ وہ کچھ نیا سیکھیں اور سکھائیں۔۔ ہم پر دوہری ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ ہم ٹیکنالوجی کا اخلاقی اور ذمہ دارانہ استعمال یقینی بنائیں۔ انہوں نے کہا کہ ٹیکنالوجی بروئے کار لا کر فرد واحد بھی تعلیم، روزگار سمیت دیگر شعبوں میں انقلاب لا سکتا ہے، نوجوانوں کو ہنر سیکھنا چاہئے، پڑھے لکھے اور ان پڑھ لوگ ٹک ٹاک استعمال کرتے ہیں، ٹک ٹاک کے ساتھ حکومت کے بہترین تعلقات ہیں، ٹک ٹاک ہمارے ملکی قوانین پر عمل کرتا ہے۔
شزہ فاطمہ خواجہ نے کہا کہ ہم ٹک ٹاک کو لرننگ پلیٹ فارم بنانا چاہتے تھے، ٹک ٹاک کے کروڑوں صارفین ہیں۔۔ ہمارا مقصد ان لوگوں کیلئے ٹک ٹاک کو تعلیم کا محور بنانا ہے، سٹیم فیڈ کے ذریعے یہ مقصد حاصل کرنے میں مدد ملے گی۔
انہوں نے اس اہم اقدام پر وزارت تعلیم، وزارت اطلاعات و نشریات، وزیراعظم یوتھ پروگرام اور ٹک ٹاک کی ٹیم کو سراہتے ہوئے ان کا شکریہ ادا کیا۔
انہوں نے کہا کہ انفارمیشن ٹیکنالوجی سے متعلق آگاہی میں میڈیا کا اہم کردار ہے، نوجوانوں کو بھی ان پلیٹ فارم کے استعمال سے متعلق خود بھی ذمہ داری کا مظاہرہ کرنا چاہئے اور دوسروں کو بھی اس سے متعلق آگاہ کرنا چاہئے، اخلاقی اور ذمہ دارانہ استعمال کے ذریعے ہم ان پلیٹ فارم کو ملک کی ترقی کیلئے بروئے کار لا سکتے ہیں
وفاقی وزیر نے کہا ہر بچے اور فرد کی ڈیجیٹل شناخت تیار کرنے کیلئے قانون سازی کی گئی ہے، ڈیجیٹل پاکستان ایکٹ کا مقصد ملک کے نظم و نسق، معیشت سمیت تمام ڈیٹا کو ایک پلیٹ فارم پر اکٹھا کرنا ہے اور یہ تمام ڈیٹا مربوط ہو، ڈیجیٹائزیشن سے تمام دستاویزات اور معلومات ایک کلک پر دستیاب ہوں گی۔ڈیجیٹل نیشن پاکستان میں پیشرفت کے بعد ہر شخص کی ڈیجیٹل شناخت تیار کی جائے گی۔
ٹک ٹاک کے کنٹینٹ ہیڈ برائے ساوتھ ایشیا عمیص نوید نے بتایاکہ پاکستان میں سائنس،ٹیکنالوجی اور میتھ سمیت ایجوکیشنل ویڈیوزسب سے زیادہ دیکھی جاتی ہیں۔۔
وفاقی وزیر شیزا فاطمہ کاکہنا تھاکہ رواں سال کے آخر تک تمام اسکولز کو فائبر انٹرنیٹ سے منسلک کردیا جائے گا ، ڈیجیٹل ٹرانسفارمیشن ایکٹ منظور جبکہ 10 لاکھ بچوں کو اے آئی کی تربیت دینے کا ہدف مقررکیا گیا ہے۔