برازیلیا — برازیل میں سیاسی ہلچل کو مزید بڑھاتے ہوئے، سپریم کورٹ نے سابق صدر جیر بولسونارو کو عدالتی احکامات کی خلاف ورزی اور جمہوری اداروں کو کمزور کرنے کی کوششوں کے الزام میں ان کی رہائش گاہ پر نظر بند کرنے کا حکم جاری کر دیا ہے۔ عدالت نے بولسونارو پر سوشل میڈیا پر عدلیہ مخالف مواد کے فروغ کا الزام عائد کیا ہے، جو ان کے لیے پہلے سے عائد کردہ پابندیوں کی صریح خلاف ورزی ہے۔
یہ حکم عدالت عظمیٰ کے جسٹس الیگزینڈر ڈی موریس نے جاری کیا۔ عدالتی دستاویزات کے مطابق، بولسونارو نے اپنے سیاسی اتحادیوں کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس کے ذریعے اشتعال انگیز اور عدلیہ مخالف پیغامات شیئر کیے۔ جسٹس موریس کے مطابق”احتیاطی عدالتی احکامات کی دانستہ خلاف ورزی کے واضح ثبوت موجود ہیں، جو قانونی کاروائی کا جواز فراہم کرتے ہیں۔”
یاد رہے کہ عدالت نے بولسونارو پر پہلے ہی سوشل میڈیا کے استعمال پر پابندی عائد کی تھی اور انہیں الیکٹرانک مانیٹرنگ ڈیوائس پہننے کا بھی حکم دیا گیا تھا۔ تاہم حالیہ دنوں میں ملک بھر میں ان کے حامیوں کے مظاہروں کے دوران انہوں نے مبینہ طور پر عدالت کے خلاف مزاحمت اور غیر ملکی مداخلت کی حمایت پر مبنی پیغامات کو فروغ دیا۔
سپریم کورٹ نے اب بولسونارو کو برازیلیا میں واقع ان کی رہائش گاہ تک محدود کر دیا ہے۔ صرف قریبی خاندان کے افراد اور وکلاء کو ملاقات کی اجازت دی گئی ہے۔ وفاقی پولیس کو ان کی جائیداد سے تمام موبائل ڈیوائسز ضبط کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔
ریاستہائے متحدہ نے فوری طور پر عدالت کے اس اقدام کی مذمت کی ہے اور اسے "سیاسی اپوزیشن کو دبانے کی کوشش” قرار دیا ہے۔ واشنگٹن نے خبردار کیا کہ”ایسے اقدامات برازیل کی جمہوری ساکھ اور عدالتی آزادی کے لیے خطرہ بن سکتے ہیں۔”
یہ تنقید ایسے وقت میں آئی ہے جب حال ہی میں جسٹس موریس پر امریکہ نے پابندیاں عائد کی تھیں، جن کا تعلق سیاسی انتقامی کارروائیوں اور اظہار رائے پر قدغن سے بتایا گیا تھا۔
بولسونارو کے خلاف بغاوت کی کوشش کے الزام میں باضابطہ مقدمہ اسی سال کے آخر میں شروع ہونے والا ہے۔ استغاثہ کا کہنا ہے کہ انہوں نے 2022 کے صدارتی انتخابات کے بعد اقتدار میں رہنے کے لیے فوجی و سول بغاوت کو اکسانے کی کوشش کی۔
سیاسی مبصرین کے مطابق، یہ مقدمہ برازیل کی حالیہ تاریخ میں سب سے سنگین سیاسی و قانونی جھڑپ بن سکتا ہے۔ اگر انہیں قصوروار قرار دیا جاتا ہے تو ممکن ہے کہ ان پر سیاست میں حصہ لینے پر مستقل پابندی عائد کر دی جائے۔
برازیل کی سیاست میں حالیہ برسوں کے دوران کئی وزارتی تبدیلیاں اور عدالتی مداخلتیں دیکھی گئی ہیں۔ بولسونارو، جو کہ ایک انتہائی دائیں بازو کے رہنما تصور کیے جاتے ہیں، اپنے متنازعہ بیانات، پالیسیوں اور عدلیہ سے ٹکراؤ کے سبب اکثر خبروں کی زینت بنتے رہے ہیں۔