عہدہ بڑا ہونے سے تنخواہ بھی بڑی نہیں ہو جاتی۔۔
سینیٹ کو آج بتایا گیا کہ وزیراعظم شہباز شریف کی تنخواہ وفاقی وزراء سے بھی کم ہے۔۔ سب سے بڑی تنخواہ تو چیئرمین سینیٹ یوسف رضا گیلانی اور اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق وصول کر رہے ہین۔۔
سینیٹ اجلاس میں وقفہ سوالات کے دوران کابینہ ڈویژن کی جانب سے پیش دستاویزات میں بتایاگیاکہ وزیر اعظم کی تنخواہ اپنے ماتحت وزرا اور اراکین پارلیمنٹ سے بھی کم ہے۔ اراکین پارلیمنٹ کی تنخواہ حالیہ اضافے کے بعد 5لاکھ 19ہزار روپے ہو چکی ہے
وزیراعظم پاکستان کی بنیادی تنخواہ 1لاکھ 7ہزار 280روپے ہے جو تمام الاونسز کے بعد بھی تقریباً 2لاکھ روپے بنتی ہے۔یوں وزرا، وزرائے مملکت اور اراکین اسمبلی کی تنخواہیں وزیر اعظم سے اڑھائی گنا زیادہ ہیں،ہاوس الاونس، ہوائی جہاز کے ٹکٹ اور ٹی اے ڈی اے الگ سے وصول کیے جاتے ہیں۔۔
دستاویزات کے مطابق اسپیکر قومی اسمبلی اورچیئرمین سینیٹ کی تنخواہ 13لاکھ روپے ہے جبکہ انہیں ساڑھے 6 لاکھ الاؤنس بھی ملتا ہے۔ یوں ان کی تنخواہ ساڑھے 19 لاکھ روپے بنتی ہے ،رہائش و سفری اخراجات اس کے علاوہ ہیں۔ یہ اضافہ جون2025 میں ہوا جبکہ اس کا اطلاق جنوری2025 سے کیا گیاہے ۔۔