حکومت نے پانچ سالہ نجکاری پلان قومی اسمبلی میں پیش کر دیا۔
اسپیکر سردار ایاز صادق کی زیر صدارت قومی اسمبلی اجلاس میں وفاقی وزیر نجکاری عبدالعلیم خان نے کہا کہ آئیندہ پانچ سال کے دوران 24 سرکاری اداروں کی نجکاری کی جائے گی۔ ان میں پی آئی اے، روزویلٹ ہوٹل نیویارک ، زرعی ترقیاتی بینک اور آئیسکو سمیت بجلی کی تقسیم کار کمپنیاں شامل ہیں۔۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ قومی خزانے پر بوجھ بننے والےاہم سرکاری ادارے مرحلہ وار نجی شعبے کے حوالے کیے جائیں گے۔۔
وفاقی وزیر برائے نجکاری عبدلعلیم خان نے تحریری جواب میں بتایا کہ نجکاری فہرست کے مطابق پہلے مرحلے میں ایک سال کے اندر 10اداروں کی نجکاری کی جائے گی ،
نجکاری کا دوسرا مرحلہ تین سال میں مکمل ہو گا۔۔ اس میں ا سٹیٹ لائف انشورنس کارپوریشن، یوٹیلیٹی اسٹورز کارپوریشن، بجلی پیدا کرنے والے چار ادارے اور لیسکو سمیت 6 دیگر بجلی تقسیم کار کمپنیاں شامل ہوں گی۔۔
ایوان کو بتایاگیاکہ تیسرا اور آخری مرحلہ تین سے پانچ سال میں مکمل ہوگا اور اس میں پوسٹل لائف انشورنس کمپنی کی نجکاری کی جائے گی ۔۔وزیر نجکاری کے مطابق فیصلہ سرکاری خزانے پربوجھ کم کرنے اور سروس کے معیارکو بہتر کرنے کے لیے کیاگیاہے ۔۔