غزہ سٹی — اسرائیلی فضائی حملے میں الجزیرہ کے سینئر صحافی انس الشریف، تین دیگر رپورٹرز، ایک معاون اور دو دیگر افراد مشرقی غزہ میں شہید ہو گئے۔ واقعہ شفا اسپتال کے قریب اس وقت پیش آیا جب میڈیا کارکنان ایک پریس ٹینٹ میں موجود تھے۔
اسرائیل ڈیفنس فورسز (IDF) نے دعویٰ کیا کہ انس الشریف حماس کے ایک عسکری سیل کی قیادت کر رہے تھے جو راکٹ حملوں کی منصوبہ بندی میں ملوث تھا، تاہم قطر میں قائم نشریاتی ادارے الجزیرہ نے اس الزام کو سختی سے مسترد کرتے ہوئے اسے "غزہ پر ممکنہ مکمل قبضے سے قبل صحافیوں کو خاموش کرنے کی مایوس کن کوشش” قرار دیا۔
ہلاک ہونے والے دیگر صحافیوں میں محمد قریقہ، ابراہیم ظاہر اور محمد نوفل شامل ہیں۔ الجزیرہ نے کہا کہ یہ افراد "غزہ کے مصائب کو دنیا تک پہنچانے والی آخری آوازوں میں سے تھے” اور ان کی موت خطے سے رپورٹنگ کو شدید متاثر کرے گی۔
غزہ کے صحت کے حکام کے مطابق حملے میں مجموعی طور پر سات افراد شہید ہوئے۔ کمیٹی ٹو پروٹیکٹ جرنلسٹس (CPJ) اور عالمی صحافی تنظیموں نے اس واقعے کی مذمت کرتے ہوئے شفاف تحقیقات کا مطالبہ کیا۔ اقوام متحدہ کی خصوصی نمائندہ برائے اظہارِ رائے کی آزادی آئرین خان نے گزشتہ ماہ اسرائیلی الزامات کو "بے بنیاد” قرار دیتے ہوئے مسترد کیا تھا۔
یہ حملہ ایک ایسے وقت میں ہوا ہے جب اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو نے حماس کے زیرِ کنٹرول آخری علاقوں پر قبضے کے لیے نئی فوجی کارروائی کا اعلان کیا ہے۔ غزہ میں تین سال سے زائد عرصے سے جاری جنگ اور شدید بھوک کے بحران نے انسانی صورتحال کو مزید بگاڑ دیا ہے۔