وزیر اعظم پاکستان محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ حکومت اعلیٰ مذہبی اور آئینی اقدار کی روشنی میں، ریاستی اداروں، پارلیمنٹ اور قومی دھارے میں اقلیتوں کی مکمل شمولیت کے لیے پُرعزم ہے۔ انہوں نے یہ عزم 11 اگست کو قومی اقلیتی دن کے موقع پر اپنے پیغام میں ظاہر کیا۔
وزیر اعظم نے کہا کہ آج پوری قوم اقلیتوں کے حقوق کے تحفظ اور ملکی تعمیر و ترقی میں ان کے کلیدی کردار کو خراجِ تحسین پیش کرنے کے لیے ایک ساتھ ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ دن ہمیں بانیٔ پاکستان قائداعظم محمد علی جناح کی 11 اگست 1947 کی تاریخی تقریر کی یاد دلاتا ہے، جو پاکستان میں اقلیتوں کے محفوظ اور باعزت مستقبل کی نظریاتی ضمانت ہے۔
وزیر اعظم نے کہا کہ پاکستان میں بسنے والی تمام اقلیتیں—خواہ وہ سکھ، عیسائی، ہندو یا پارسی ہوں—ملکی ترقی کا لازمی حصہ ہیں، اور ان کی فلاح و بہبود حکومت کی اولین ذمہ داری ہے۔
انہوں نے اس بات پر فخر کا اظہار کیا کہ اقلیتی برادری کے سپوتوں نے دفاعِ وطن میں جانیں نثار کی ہیں اور مختلف شعبہ ہائے زندگی میں پیشہ ورانہ صلاحیتوں اور جذبۂ حب الوطنی کا مظاہرہ کیا ہے.
شہباز شریف نے کہا کہ آئینِ پاکستان اقلیتوں کو تمام سیاسی، معاشی اور سماجی حقوق فراہم کرتا ہے، اور ان حقوق کا تحفظ نہ صرف آئینی فریضہ بلکہ مذہبی ذمہ داری بھی ہے۔
انہوں نے زور دیا کہ اسلام خاص طور پر اقلیتوں کے شہری، مذہبی اور سماجی حقوق کے تحفظ کی وکالت کرتا ہے، اور اس مقصد کے لیے مذہبی رہنماؤں اور علما کو امن، برداشت اور باہمی احترام کے فروغ میں کردار ادا کرنا چاہیے۔
وزیر اعظم نے کہا کہ وقت کا تقاضا ہے کہ تمام پاکستانی—بشمول اقلیتوں—ملک میں اتحاد، یکجہتی اور رواداری کو فروغ دیں اور اپنی قومی ذمہ داریاں بطور ایک متحد قوم ادا کریں۔
انہوں نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ حکومت بلا امتیاز رنگ و نسل اور مذہب، ہر شہری کے تحفظ اور حقوق کے لیے بھرپور اقدامات جاری رکھے گی۔