خیبرپختونخوا کے مختلف شہروں میں بادل پھٹنے سے دریاؤں میں طغیانی اور سیلاب کے باعث 156 افراد جاں بحق ہو گئے۔۔
ڈپٹی کمشنر بونیر نے بتایا کہ سیلابی ریلوں میں 78 افراد بہہ کر جان کی بازی ہار گئے۔
ڈپٹی کمشنر بونیر کاشف قیوم کے مطابق پہاڑی علاقوں میں زیادہ نقصان ہوا ہے۔۔ پانی کی سطح کم ہورہی ہے تاہم اموات کی تعداد بڑھنے کا خدشہ ہے۔ صوبائی حکومت نے بونیر میں ایمرجنسی نافذ کردی ہے۔
پی ڈی ایم اے نے بارشوں اور فلش فلڈ سے مختلف اضلاع میں نقصانات کی ابتدائی رپورٹ جاری کردی۔۔ رپورٹ کے مطابق صوبے میں مختلف حادثات میں اب تک 156 افراد جاں بحق اور 15 زخمی ہوئے۔۔
جاں بحق افراد میں 126 مرد،8 خواتین اور 12 بچے شامل ہیں جبکہ زخمیوں میں 12 مرد، 2 خواتین اور ایک بچہ شامل ہے۔
پی ڈی ایم اے کے مطابق حادثات کے نتیجے میں 35 گھر وں کو نقصان پہنچا،7 گھر مکمل تباہ ہوگئے جبکہ 28 گھروں کو جزوی نقصان پہنچا۔
پی ڈی ایم اے کے مطابق حادثات باجوڑ، بٹگرام، تورغر، مانسہرہ،سوات، بونیر اور شانگلہ کے اضلاع میں پیش آئے، سب سے زیادہ نقصان ضلع باجوڑ اور بٹگرام میں ہوا جہاں ریسکیو آپریشن تاحال جاری ہیں۔۔
پی ڈی ایم اے کے مطابق شدید بارشوں کا موجودہ سلسلہ 21 اگست تک وقفے وقفے سے جاری رہنے کا امکان ہے۔۔
باجوڑ
باجوڑ کی تحصیل سلارزئی میں آسمانی بجلی گرنے اور بادل پھٹنے سے آنے والے سیلابی ریلے کے باعث 21 افرادجاں بحق ہوئے جن میں سے 18 کی لاشیں برآمد ہوگئیں، 3 افراد کی تلاش جاری ہے جبکہ 3 افراد زخمی ہوگئے، ایک زخمی کو تشویشناک حالت میں پشاور منتقل کردیا گیا ہے۔
ڈپٹی کمشنر باجوڑ شاہد علی کے مطابق جاں بحق افراد میں بچے اور خواتین بھی شامل ہیں، حادثے میں 4 مکان تباہ ہوگئے،امدادی سرگرمیاں جاری ہیں۔
متاثرہ دیہات میں وہ علاقے بھی شامل ہیں جو نیل بند، سارم اور ملکال گلی کے قریب واقع ہیں، جو بٹگرام اور مانسہرہ اضلاع کی سرحدی حدود میں آتے ہیں۔
ترجمان نے بتایا کہ مقامی افراد اور ریسکیو 1122 کی ڈیزاسٹر ٹیمیں موقع پر موجود ہیں،ریسکیو 1122 بٹگرام ڈیزاسٹر ٹیم اور مقامی لوگ سرچ اور ریسکیو آپریشن میں حصہ لے رہے ہیں۔
ریسکیو 1122 بٹگرام کا سرچ اور ریسکیو آپریشن جاری ہے، تاہم وقفے وقفے سے بارش اور موبائل نیٹ ورک کی تقریباً مکمل بندش کے باعث مواصلاتی رابطے شدید متاثر ہیں، جس سے امدادی سرگرمیوں میں مشکلات پیش آ رہی ہیں۔
مانسہرہ
ادھر مانسہرہ کے علاقے بسیاں میں گاڑی سیلابی ریلے میں بہہ گئی، ریسکیو1122 کنٹرول روم کو اطلاع موصول ہوتے ہی غوطہ خور ٹیم فوری طور پر جائے حادثہ پر روانہ ہوئی۔
گاڑی میں 6 افراد سوار تھے جن میں سے 3 کو موقع پر زندہ بچا لیا گیا تاہم 2 افراد 30 سالہ میر اور 25 سالہ اسد جاں بحق ہوگئے جبکہ ایک شخص زخمی ہوا۔
مانسہرہ میں بٹل پولیس اسٹیشن کی حدود میں واقع گاؤں ڈھیری حلیم میں 15 مکانات لینڈ سلائیڈنگ کی زد میں آکر تباہ ہوگئےجس کے نتیجے میں 35 افراد ملبے تلے دب گئے۔
لوئر دیر
دریں اثنا، دیر لوئر کے علاقے میدان سوری پاؤ میں مکان کی چھت گرنے سے بچوں اور خواتین سمیت کئی افراد ملبے تلے دب گئے ، ترجمان ریسکیو 1122 کے مطابق ریسکیو ٹیم شدید بارش، سیلابی ریلوں دشوار گزار اور خراب راستے کے باجود 3 گھنٹے کا راستہ پیدل طے کرتے ہوئے جائے وقوعہ پر پہنچ گئی۔
ریسکیو 1122 اور مقامی لوگوں نے اب تک 7 افراد کو ملبے تلے سے نکالا، جن میں سے 5 افراد جاں بحق اور 2 زخمی ہوگئے۔