خیبرپختونخوا حکومت نے بونیر کو آفت زدہ قرار دے دیا۔ ضلع میں ایمرجنس نافذ کر دی گئی۔
بونیر میں سیلاب نے تباہی مچا دی، پیربابا اور چغرزئی کے علاقے میں طوفانی بارشوں کے بعد سیلابی ریلوں میں کئی گاؤں بہہ گئے ، مختلف حادثات میں جاں بحق افراد کی تعداد 157 ہوگئی۔
ریسکیو 1122 نے بتایا کہ بونیر میں ایک ہی گھر کے 24 افراد سیلابی ریلے میں بہہ گئے۔ 4 افراد کو زندہ ریسکیو کر لیا گیا۔ بہہ جانے والے 20 افراد میں سے 14 کی لاشیں نکال لی گئیں۔ 6 افراد کی تلاش جاری ہے۔ بونیر میں اموات میں اضافےکا بھی خدشہ ہے۔
کلاوڈ برسٹ کے بعد سیلاب کئی گاؤں بہا لے گیا،مکینوں کے آشیانے گرگئے، سیلابی ریلوں میں جانور اور گاڑیاں بھی بہہ گئیں جبکہ بونیر میں ہنگامی حالت نافذ کردی گئی۔
ڈپٹی کمشنر بونیر کا کہنا ہے کہ ہیلی کاپٹر کی مدد سے ملبے تلے پھنسے افراد کو نکالنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
ریسکیو حکام کا کہنا ہے کہ 12 کے قریب دیہات کلاؤڈ برسٹ سے شدید متاثر ہوئے ہیں، سیلاب کے باعث زمینی رابطے منقطع ہو گئے ہیں جس کے باعث امدادی ٹیموں کو متاثرہ علاقوں میں پہنچنے میں مشکلات ہیں۔
چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے جیونیوز کو بتایاکہ بونیر میں سیلاب سے سڑکیں بہہ گئیں، انفرا اسٹرکچر تباہ ہوچکاہے، بونیر میں صوبائی حکومت کے ساتھ وفاقی حکومت کوبھی کردار ادا کرنا ہوگا۔
یاد رہےکہ خیبر پختونخواکے مختلف اضلاع میں کلاؤڈ برسٹ اور سیلابی ریلوں نے بڑے پیمانے پر تباہی مچا دی، مختلف حادثات میں اموات 200 سے تجاوز کرگئی ہے۔