پاکستان کے مختلف دریاؤں میں پانی کی سطح خطرناک حد تک بلند ہو رہی ہے جس کے باعث کئی اضلاع میں سیلابی صورتحال سنگین رخ اختیار کر گئی ہے۔ ستلج اور جناح بیراج سمیت متعدد مقامات پر پانی کا بہاؤ تیز ہونے سے انتظامیہ نے ہائی الرٹ جاری کر دیا ہے۔
تربیلا ڈیم – پانی فل لیول کے قریب
- ہری پور میں تربیلا ڈیم میں سیلابی ریلہ داخل ہو گیا۔
- پانی کی آمد: 4 لاکھ 5 ہزار کیوسک
- پانی کا اخراج: 3 لاکھ 70 ہزار 300 کیوسک
- موجودہ سطح: 1547.96 فٹ (فل لیول: 1550 فٹ)
- سپل ویز کھولنے کے بعد دریائے سندھ میں درمیانے درجے کا سیلاب پیدا ہو گیا۔
- تربیلا ٹی فائیو پراجیکٹ پر کام روک دیا گیا۔
- ضلعی انتظامیہ نے شہریوں کو دریاؤں اور ندی نالوں سے دور رہنے کی ہدایت دی ہے۔
قصور – حفاظتی بند ٹوٹ گیا، دیہات متاثر
- دریائے ستلج کے کنارے ولے والا گاؤں کا حفاظتی بند مختلف مقامات سے ٹوٹ گیا۔
- پانی کھیتوں اور راستوں میں داخل ہو گیا، مقامی آبادی نقل مکانی پر مجبور۔
- ہیڈ گنڈا سنگھ والا پر پانی کی سطح: 19.30 فٹ
- بہاؤ: 66 ہزار کیوسک
کالا باغ – جناح بیراج پر دباؤ میں اضافہ
- جناح بیراج کے مقام پر بھی دریائے سندھ میں پانی کی سطح تیزی سے بلند ہو رہی ہے۔
- درمیانے درجے کی سیلابی کیفیت برقرار ہے۔
- پانی کی آمد: 3 لاکھ 99 ہزار 608 کیوسک
- پانی کا اخراج: 3 لاکھ 91 ہزار 608 کیوسک
- فلڈ کنٹرول روم کے مطابق صورت حال پر کڑی نظر رکھی جا رہی ہے۔
محکمہ آبپاشی اور ضلعی انتظامیہ نے عوام کو خبردار کیا ہے کہ:
- وہ دریاؤں اور ندی نالوں کے قریب جانے سے گریز کریں۔
- متاثرہ علاقوں کے مکین فوری طور پر محفوظ مقامات پر منتقل ہوں۔
- سیلابی ریلوں کے خدشے کے پیش نظر امدادی ٹیمیں ہائی الرٹ پر ہیں۔
یہ سیلابی صورتحال پنجاب اور خیبر پختونخوا کے کئی اضلاع کے لیے سنگین خطرہ بنتی جا رہی ہے، جبکہ اگلے 48 گھنٹے میں پانی کی سطح مزید بڑھنے کا امکان ظاہر کیا جا رہا ہے۔