نئی دہلی : بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کی جانب سے یومِ آزادی کے موقع پر آر ایس ایس کی تعریف اور ملک میں مبینہ دراندازی سے متعلق بیان پر اپوزیشن جماعتوں نے شدید ردعمل ظاہر کیا ہے۔ اپوزیشن رہنماؤں نے ان بیانات کو حکومت کی ناکامی کا اعتراف قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ مودی سرکار ایک بار پھر عوام کی توجہ اصل مسائل سے ہٹانے کی کوشش کر رہی ہے۔
کانگریس، ٹی ایم سی اور دیگر سیاسی جماعتوں نے مودی کے خطاب کو تاریخی حقائق کے خلاف، اور آر ایس ایس کے متنازع کردار کو محبِ وطن کے طور پر پیش کرنے کی مذموم کوشش قرار دیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ جس تنظیم نے دہائیوں تک بھارتی پرچم نہیں لہرایا، اسے یومِ آزادی پر سراہنا، ان تمام افراد کی قربانیوں کی توہین ہے جنہوں نے آزادی کے لیے جدوجہد کی۔
کرناٹک کے وزیر پریانک کھڑگے نے مودی پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ آر ایس ایس وہی لوگ ہیں جنہوں نے 52 سال تک ترنگا نہیں لہرایا، اور مودی کی طرف سے یومِ آزادی پر ان کی تعریف دراصل اقتدار کی خاطر تاریخ کو مسخ کرنے کے مترادف ہے۔ کانگریس ایم پی گرجیت سنگھ اوجلا نے کہا کہ آر ایس ایس نے آزادی کے وقت انگریزوں کا ساتھ دیا، اور آج بھی اس کے نظریات بھارت کو تقسیم کرنے والے ہیں۔
مہاراشٹر کانگریس کے نائب صدر دلوائی نے کہا کہ آر ایس ایس کا اصل کردار عوام کو تقسیم کرنا اور ایک دوسرے کے خلاف اکسانا ہے۔ ان کے بقول، مودی کا یہ دعویٰ کہ آر ایس ایس قوم کی خدمت گزار تنظیم ہے، بالکل جھوٹ پر مبنی ہے۔
دراندازی سے متعلق مودی کے دعوے پر بھی اپوزیشن نے کڑی تنقید کی ہے۔ ٹی ایم سی کے رہنما کونال گھوش نے کہا کہ اگر دراندازی ہو رہی ہے تو یہ مرکزی حکومت، وزارتِ داخلہ، وزارتِ دفاع اور بارڈر سیکیورٹی فورس (BSF) کی ناکامی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ جب بارڈر کی نگرانی حکومت کے ہی ادارے کر رہے ہیں، تو اس طرح کے بیانات دے کر مودی دراصل اپنی حکومت کی نااہلی کا اعتراف کر رہے ہیں۔
اپوزیشن کا کہنا ہے کہ مودی حکومت آر ایس ایس کی انتہا پسندانہ سوچ کو ریاستی پالیسی کا حصہ بنا کر بھارت کو ایک سیکولر جمہوریت کے بجائے ہندو قوم پرست ریاست میں بدلنا چاہتی ہے۔ مودی کی جانب سے آر ایس ایس کو محب وطن ثابت کرنے کی کوشش، درحقیقت تاریخ کو مسخ کرنے اور بھارتی عوام کو گمراہ کرنے کی ایک اور کوشش ہے۔
تجزیہ کاروں کے مطابق، مودی کے حالیہ بیانات نہ صرف داخلی سطح پر سیاسی مقاصد کے لیے ہیں بلکہ وہ خطے میں بھارت کے امن پسند امیج کو بھی نقصان پہنچا سکتے ہیں۔ بھارت کے داخلی حالات، سرحدوں پر ناکامیاں اور بڑھتی ہوئی سماجی تقسیم مودی حکومت کی پالیسیوں پر سنگین سوالات اٹھا رہی ہیں۔
Trending
- TDCP کی شمالی علاقہ جات آنے والے سیاحوں کو احتیاطی ہدایات
- آر ایس ایس کی تعریف پر اپوزیشن کی مودی پر شدید تنقید
- مودی سرکار کا جنگی جنون خطے کے امن کے لیے سنگین خطرہ
- آسٹریلیا نے شدت پسند اسرائیلی وزیر کو ویزا دینے سے انکار کر دیا
- ایس آئی ایف سی کی معاونت سے پاکستان میں ڈیجیٹل ترقی کے نئے دور کا آغاز
- یوم آزادی پر فتنۃ الہندوستان کا بلوچستان میں بڑی تباہی کا منصوبہ ناکام بنادیا: وزیر اعلیٰ سرفراز بگٹی
- وزیر اعلیٰ مریم نواز کا پنجاب میں ترقی کیلئے جاپانی ماڈل اپنانے کا فیصلہ
- پاکستان اور بھارت کے درمیان سیز فائر پر نظر رکھے ہوئے ہیں: امریکی وزیر خارجہ