ترک صدر رجب طیب ایردوان اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے درمیان ون آن ون ملاقات ہوئی، صدر ٹرمپ نے ایردوان سے ملاقات کو ’انتہائی شاندار ملاقات‘ قرار دیا۔
ترکیہ کےصدر رجب طیب ایردوان نے وائٹ ہاؤس میں امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ سے اہم ملاقات کی۔ملاقات کےدوران امریکی صدر نے ترک صدر کو شام میں حکومت کی تبدیلی کا کریڈٹ دیا،کہا شام پر عائد پابندیاں صدر ایردوان کی درخواست پر ختم کی گئیں کیونکہ وہ وہاں کے حالات میں بنیادی کردار ادا کر رہے تھے۔
امریکی صدرٹرمپ نےکہا کہ اقوامِ متحدہ کے اجلاس کے دوران غزہ بحران پرسعودی عرب، قطر، ترکیہ اور دیگر مسلم رہنماؤں کے ساتھ مفصل بات چیت ہوئی ہے،معاہدے کے قریب پہنچ چکے ہیں،تمام مغویوں کی رہائی اور جنگ بندی کے امکانات روشن ہیں،مغربی کنارے کو اسرائیل میں ضم نہیں ہونے دوں گا، چاہتا ہوں ترکیےروس سےتیل خریدنا بندکردے،طیب اردوان نےکہا ہم واشنگٹن کےساتھ تعلقات کو نئی سطح پر لےجا سکتےہیں۔
امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ نے اوول آفس میں صحافیوں کےسوالات کے جواب میں ایردوان کو اپنا پرانا دوست قرار دیا اور کہا کہ ایردوان نہ صرف اپنے ملک میں بلکہ پورے یورپ اور دنیا میں عزت و احترام کی نگاہ سے دیکھے جاتے ہیں۔
ملاقات کے بعد ترکیہ نے امریکا کے ساتھ سول نیوکلیئر تعاون کے معاہدے پر دستخط کیے گئے،ترکیہ نے 200 بوئنگ طیاروں کی خریداری کے اربوں ڈالر کےمعاہدے پر بھی دستخط کر دیے،ترکیہ نے امریکا کے ساتھ 43 ارب ڈالرکا 20 سال کا ایل این جی معاہدہ بھی کرلیا،معاہدے کےتحت 2026 سےسالانہ چار بلین کیوبک میٹر ایل این جی درآمد کی جائےگی۔