پاکستان ٹیم نےتمام میچزکی فیس بھارتی حملوں میں زخمی ہونیوالوں کےنام کردی۔
پاکستانی کپتان سلمان علی آغا میچ کےاختتام پرگفتگو میں کہاپورےٹورنامنٹ میں اتارچڑھاؤ آتارہاہے، کسی بھی انفرادی پرفارمنس کی وجہ سےمیچ نہیں ہارتا،حارث روف سے آج اچھی باؤلنگ نہیں ہوئی یہ گیم کا حصہ ہے،پہلے 6 اوورزمیں فاسٹ بولرز نے اچھی بولنگ کی تھی،بیٹنگ میں ہم اچھا فنش کرتےتو 170 رنز تک کرسکتے تھے۔
سلمان علی آغا نےمزیدکہاحسن نواز کو بھرپور موقع دیا گیا،وہ مستقبل میں وائٹ بال کرکٹ کا بہترین کھلاڑی ہوگا،ٹورنامنٹ میں جوچیزیں بری ہوئی ہیں انکودرست کریں گے،آج بولنگ،بیٹنگ میں اچھا آغا کیا مگر کامیابی سے اختتام نہیں کرسکے،ہمیں تھوڑے سے زیادہ رنز بنانے چاہیے تھے۔
مزیدکہا اختتامی تقریب میں جوکچھ آج ہواہےیہ پہلی باردیکھاہے،جوکچھ اس ٹورنامنٹ میں ہوا وہ بہت برا تھا،اےسی سی کاصدرجوہےوہ ہی ٹرافی دےگاکوئی اورتو نہیں دےگا، آج جوکچھ بھی ہواگیم کے ساتھ غلط ہواہے،سٹارٹ کس نےکیا،ہم نےنہیں کیا،جوبھارت نےگیم کےساتھ کیااُسکےبعدہی سب شروع ہوا۔
بھارتی فتح پرنریندر مودی نےردعمل دیتے ہوئےکہاکھیل کے میدان میں آپریشن سندور،جس پرچئیرمین پی سی بی محسن نقوی نےمودی کو جواب دیتےہوئےکہاکہ تاریخ پہلے ہی پاکستان کے ہاتھوں بھارت کی ذلت آمیزشکست محفوظ کر چکی ہے،کوئی کرکٹ میچ اس اٹل حقیقت کو مٹا نہیں سکتا۔
کھیل میں جنگ کو گھسیٹنا مودی کی بے بسی کو عیاں کرتا ہے،بھارت نے کھیل کی اصل روح کو داغ دار کیا،مودی کو جنگ میں پاکستان کے ہاتھوں عبرتناک شکست کا درد نہیں بھولا
بھارت ایشیا کرکٹ کا چیمپئن بن کربھی ولن ہی رہا،انڈین ٹیم جاتے جاتے ہٹ دھرمی دکھانےسےباز نہ آئی، فائنل کےبعد بھارتی ٹیم نےصدرایشین کرکٹ کونسل محسن نقوی سےٹرافی لینے سے انکارکردیا،سمجھانے بجھانے کےباوجود بھی ضد سےباز نہ آئے،محسن نقوی بھی ڈٹ گئے،اےسی سی نے ٹرافی بھارت کو نہ دینے کا فیصلہ کیا،بھارتی ٹیم نے ٹرافی کے بغیر ہی جشن منایا ۔