عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے پاکستانی حکام سے اینٹی منی لانڈرنگ اقدامات سے متعلق پیشرفت رپورٹ مانگ لی۔
عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) سے 7 ارب ڈالر کے قرض پروگرام کی اگلی قسط کے سلسلے وزارت خزانہ میں مذاکرات جاری ہے۔ عالمی مالیاتی ادارے نے اینٹی منی لانڈرنگ اقدامات سے متعلق پیش رفت رپورٹ مانگ لی۔ آئی ایم ایف نے گورننس اینڈ کرپشن رسک اسسمنٹ رپورٹ پرپیشرفت رپورٹ طلب بھی کرلی۔
آئی ایم ایف وفد کو کرپشن کی روک تھام کیلئے اٹھائے گئے اقدامات اور صوبائی سطح پر اینٹی منی لانڈرنگ انفورسمنٹ ایجنسیز کے قیام پر بریفنگ دی جائے گی۔ گریڈ 17سے 22تک کے افسران کے اثاثے ڈکلیئرکرنے سےمتعلق قانون سازی، صوبائی افسران کے اثاثوں کے گوشواروں تک رسائی کا معاملہ زیر بحث آئے گا۔
آئی ایم ایف وفد کو نیشنل فسکل پیکٹ پر عمل درآمد میں پیش رفت سے آگاہ کیا جائے گا، آئی ایم ایف کو ترقیاتی منصوبوں میں زیادہ شفافیت کیلئے اقدامات سے بھی آگاہ کیا جائے گا، آئی ایم ایف کو کیپٹل مارکیٹ ڈیویلپمنٹس اور آؤٹ لک پر بریفنگ دی جائے گی۔ حکومت آئی ایم ایف کوگورننس اینڈکرپشن رسک اسسمنٹ رپورٹ میں تاخیر سے بھی آگاہ کرے گی۔
حکام وزارت خزانہ کے مطابق پاکستان آئی ایم ایف کے زیادہ تر اہداف پورے کر چکا ہے، پہلے تکنیکی اور پھر پالیسی مذاکرات ہوں گے، رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی کی کارکردگی پر بھی بحث کی جائے گی۔
مذاکرات کی کامیابی پربورڈ کی منظوری سے ایک ارب ڈالر کی اگلی قسط ملے گی، ستمبر 2024 میں طے پانے والے پروگرام کے تحت 2.1 ارب ڈالر مل چکے۔