اسرائیل کے وزیراعطم نیتن یاہو نے دوحا پر حملے پر قطری وزیراعظم سے معافی مانگ لی ہے ۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کے مطابق اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے وائٹ ہاوس سے فون کر کے شیخ محمد بن عبدالرحمن سے قطر پر حملہ کرنے پر معذرت کی ۔
وائٹ ہاؤس کے مطابق ٹرمپ نے نیتن یاہو اور قطر کے وزیرِاعظم کے ساتھ سہ فریقی فون کال کی میزبانی کی، امریکی صدر نے باہمی شکایات اور غلط فہمیوں کےبعد اسرائیل قطر تعلقات کو مثبت سمت لےجانےکی خواہش کا اظہار کیا، اسرائیلی اور قطری رہنماؤں نے ایک سہ فریقی میکنزم بنانے کی صدرٹرمپ کی تجویز مان لی۔
نیتن یاہو نے دوحا حملے میں قطری شہری کی ہلاکت اور قطری خودمختاری کی خلاف ورزی پر افسوس کا اظہار کیا اور یقین دلایا اسرائیل ایسا حملہ دوبارہ نہیں کرے گا، وزیرِاعظم آل ثانی نے نیتن یاہو کی یقین دہانیوں کا خیرمقدم کیا، وزیرِاعظم آل ثانی نےکہا قطرخطے کی سلامتی میں مؤثر کردار ادا کرنے کیلئے تیار ہے، رہنماؤں نے غزہ میں جنگ بندی کے مجوزہ منصوبے اور مشرقِ وسطیٰ کو زیادہ محفوظ بنانے پر گفتگو کی۔
یاد رہے کہ اسرائیل نے 9 ستمبر کو قطر کے دارالحکومت دوحہ میں حماس رہنماؤں کے اجلاس کے دوران عمارت پر فضائی حملہ کیا جس میں 6 افراد شہید ہوئے تھے جن میں ایک قطر کا ایک سیکیورٹی اہلکار بھی شامل تھا ۔
شہید ہونے والوں میں حماس کے اعلیٰ ترین رہنما الخلیل الحیا کے بیٹے ھمام، الخلیل الحیا کے دفتر کے انچارج جہاد لبد اور 3 باڈی گارڈز عبد اللہ عبدالواحد، مومن حسنون، اور احمد المملوک شامل ہیں۔
امریکہ نے موقف اختیار کیا تھا کہ انہوں نے دوحہ پر حملے سے متعلق قطر کو اطلاع دی تھی لیکن قطری حکام کی جانب سے تردید کی گئی اور بتایا گیا کہ امریکہ کا فون اسرائیلی حملے کے بعد آیا ۔