اسلام آباد/مظفرآباد: حکومت کی بارہا مذاکراتی پیشکش کے باوجود آزاد کشمیر میں عوامی ایکشن کمیٹی کے احتجاج کی آڑ میں پُرتشدد مظاہرے نہ رک سکے۔ مشتعل شرپسندوں نے پولیس اہلکاروں پر حملے کیے، کیلوں والے ڈنڈے برسائے اور اسلحہ چھین کر فائرنگ کی۔
وفاقی اور آزاد کشمیر پولیس کے مجموعی طور پر 43 اہلکار زخمی ہوئے جنہیں پمز اسپتال منتقل کیا گیا۔ زخمی اہلکاروں کے مطابق مظاہرین نے انہیں یرغمال بناکر وردیاں پھاڑیں اور تشدد کا نشانہ بنایا۔ مظفرآباد، میرپور اور راولاکوٹ سمیت کئی اضلاع میں بدامنی کے باعث معمولاتِ زندگی مفلوج ہو گئے ہیں۔
وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے پمز میں زخمی اہلکاروں کی عیادت کی اور کہا کہ شرپسند عناصر کو کسی صورت کامیاب نہیں ہونے دیا جائے گا۔
دوسری جانب وزیراعظم کی ہدایت پر حکومتی مذاکراتی کمیٹی مظفرآباد میں جوائنٹ ایکشن کمیٹی سے بات چیت کر رہی ہے۔ حکومتی ذرائع کے مطابق مذاکرات خوشگوار ماحول میں جاری ہیں۔ وزیراعظم کے مشیر رانا ثنااللہ نے کہا کہ آئین و قانون کے دائرے میں رہتے ہوئے کشمیری عوام کے جائز مطالبات ضرور پورے کیے جائیں گے۔