اسلام آباد: رہنما تحریکِ انصاف اسد قیصر نے قومی اسمبلی میں کہا ہے کہ مجوزہ غزہ امن معاہدے کی حمایت کرکے وزیراعظم نے پاکستانیوں کے سر شرم سے جھکا دیے اور ان سے مطالبہ کیا کہ وزیراعظم اپنی قوم سے معافی مانگیں۔ اُن کا مؤقف تھا کہ فلسطینیوں کی مرضی کے بغیر کوئی فیصلہ قبول نہیں کیا جائے گا۔
اسد قیصر نے کہا کہ معاہدے کے لیے فلسطین کی رائے کو خاطر میں نہیں لایا گیا اور تنقید کی کہ آیا 8 اسلامی ممالک کے کسی بھی سربراہ نے اس بارے میں ٹویٹ بھی کیا؟ ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم کی ٹویٹ نے پاکستانیوں کے جذبات کو مجروح کیا۔
سابق اسپیکر نے وزیر خارجہ کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ وزیر نے معاملے کی تفصیل پیش تو کی مگر خود کنفیوژن کا شکار نظر آئے؛ عالمی معاملات پر پارلیمنٹ سے مشاورت ہونی چاہیے تھی جبکہ حکومت نے اپنے لوگوں سے بھی مطلوبہ مشاورت نہیں کی۔
اسد قیصر نے گلوبل فلوٹیلا کے حوالے سے کہا کہ 450 سے زائد افراد گرفتار کیے گئے ہیں اور گرفتار افراد کی رہائی کے لیے بھرپور سفارتی کارروائی ہونی چاہیے۔ انہوں نے واضح کیا کہ حرمینِ شریفین کی طرف کسی میلی آنکھ سے دیکھا گیا تو قوم بھرپور طور پر مقابلہ کرے گی۔