فلسطین کی مزاحمتی تنظیم حماس نے العربیہ کی ایک رپورٹ کی تردید کی ہے جس میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ حماس نے عالمی نگرانی میں ہتھیار ڈالنے پر اتفاق کر لیا ہے۔ ایرانی نیوز ایجنسی نے بھی اس رپورٹ کو غلط قرار دیا۔
حماس کے رہنما عزت الرشق نے صحافیوں کو بتایا کہ العربیہ پر شائع ہونے والی خبر "غلط” ہے اور اس کا مقصد عوامی رائے کو گمراہ کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت ان کی اولین ترجیح اسرائیلی فوج کا انخلا اور غزہ تک انسانی امداد کی بلا روک ٹوک فراہمی ہے۔
عزت الرشق نے مزید کہا کہ غزہ کی تعمیر نو کے لیے عرب اور اسلامی ممالک کی بھرپور حمایت ضروری ہے اور حماس ایک آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کا خواستار ہے جس کا دارالحکومت القدس ہو گا۔
العربیہ کی رپورٹ میں مبینہ طور پر یہ دعویٰ بھی کیا گیا تھا کہ حماس نے امریکہ کو ہتھیار ڈالنے کے فیصلے سے مطلع کر دیا ہے اور قطر کے ذریعے امریکہ سے اسرائیل کے مستقل انخلا کی ضمانتیں حاصل کر لی گئی ہیں۔ رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ حماس اپنے ہتھیار فلسطینی اور مصری اداروں کے حوالے کرے گی اور اسرائیلی یرغمالیوں کے لواحقین کو لاشیں سونپی جائیں گی۔ تاہم حماس نے فوراً ان دعوؤں کی تردید کی ہے۔
حالیہ بیانات اور تردید کے بعد صورتحال واضح طور پر قطعی فیصلے کی طرف نہیں دکھائی دیتی، اور علاقائی و بین الاقوامی سطح پر اضافی کھوج اور بقولِ اہلِ علم اعتماد سازی کے اقدام ضروری قرار پاتے ہیں۔
حماس نے عالمی نگرانی میں ہتھیار ڈالنے کی العربیہ رپورٹ کی تردید کر دی
حماس نے عالمی نگرانی میں ہتھیار ڈالنے کی العربیہ رپورٹ کی تردید کر دی