ماسکو — افغانستان کی تازہ ترین صورتحال، علاقائی سلامتی اور دہشت گردی کے خطرات سے نمٹنے کے لیے پاکستان اور چین کے درمیان ماسکو میں ایک اہم اجلاس منعقد ہوا جس میں دونوں ممالک نے باہمی تعاون کو مزید مضبوط بنانے کے عزم کا اظہار کیا۔
تفصیلات کے مطابق، پاکستان کے نمائندہ خصوصی برائے افغانستان صادق خان نے ماسکو میں چینی نمائندہ خصوصی یو ژیاؤ ونگ سے ملاقات کی۔ اجلاس میں افغانستان میں امن و استحکام کے فروغ، خطے کی سکیورٹی صورتحال اور انسداد دہشت گردی کے مشترکہ اقدامات پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔
دونوں فریقوں نے اس بات پر اتفاق کیا کہ افغانستان میں پائیدار امن و ترقی نہ صرف افغان عوام بلکہ پورے خطے کے مفاد میں ہے، اور اس مقصد کے لیے قریبی رابطہ کاری اور مشترکہ حکمت عملی وقت کی اہم ضرورت ہے۔ اجلاس میں مشترکہ چیلنجز سے نمٹنے، علاقائی ترقی کو آگے بڑھانے اور خطے میں اقتصادی تعاون کے نئے مواقع پیدا کرنے پر بھی اتفاق رائے پایا گیا۔
پاکستانی نمائندہ صادق خان نے کہا کہ پاکستان خطے میں امن و استحکام کے لیے چین کے ساتھ اپنے تعلقات کو انتہائی اہمیت دیتا ہے اور دونوں ممالک کی شراکت داری خطے میں امن و خوشحالی کے لیے کلیدی کردار ادا کر سکتی ہے۔ چینی نمائندہ یو ژیاؤ ونگ نے بھی اس عزم کا اظہار کیا کہ چین افغانستان میں امن، سکیورٹی اور ترقی کے قیام کے لیے پاکستان سمیت تمام علاقائی شراکت داروں کے ساتھ مل کر کام کرتا رہے گا۔
اجلاس کے اختتام پر دونوں ممالک نے اس بات پر زور دیا کہ افغانستان میں استحکام، انسداد دہشت گردی کے اقدامات اور علاقائی ترقی کے لیے قریبی تعاون جاری رکھا جائے گا، تاکہ خطے میں پائیدار امن اور خوشحالی کی بنیاد رکھی جا سکے۔