واشنگٹن / تل ابیب — امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ انہیں اطلاع ملی ہے کہ پاکستان اور افغانستان کے درمیان جھڑپیں شدت اختیار کر گئی ہیں اور دونوں ممالک کے درمیان جنگی صورت حال پیدا ہو چکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ اسرائیل کے دورے کے بعد اس معاملے کا تفصیلی جائزہ لیں گے۔ اور اس مسئلے کو بھی حل کروں گا
صدر ٹرمپ نے یہ بات واشنگٹن سے اسرائیل روانگی کے دوران طیارے میں صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو میں کہی۔ انہوں نے کہا “میں نے سنا ہے کہ اب پاکستان اور افغانستان کے درمیان جنگ جاری ہے۔ مجھے واپس جا کر اس صورتحال کو دیکھنا ہوگا۔”
ٹرمپ کا کہنا تھا کہ وہ ایک بار پھر اس تنازع کو حل کرنے کی کوشش کریں گے کیونکہ "میں جنگیں ختم کرنے میں ماہر ہوں۔”
انہوں نے مزید کہا کہ ماضی میں بھی انہوں نے کئی تنازعات کے حل میں کردار ادا کیا تھا۔ “میں نے پاکستان اور بھارت کی جنگ ٹیرف کی مدد سے روکی تھی۔ اگر ضروری ہوا تو میں ایک بار پھر اپنی حکمتِ عملی استعمال کروں گا تاکہ خطے میں امن قائم رہے۔”
ٹرمپ کے اس بیان کے بعد امریکی میڈیا اور بین الاقوامی حلقوں میں یہ سوال اٹھایا جا رہا ہے کہ آیا واشنگٹن پاک-افغان تنازع میں ثالثی کا کوئی نیا کردار ادا کرے گا یا نہیں۔
واضح رہے کہ پاکستان اور افغانستان کی سرحدی جھڑپوں کے نتیجے میں دونوں ممالک نے دوطرفہ بارڈرز بند کر دیے ہیں، جس سے تجارتی سرگرمیاں معطل اور نقل و حرکت شدید متاثر ہوئی ہے۔

