غزہ — برطانوی حکومت نے مشرقِ وسطیٰ میں جاری امن کوششوں کے تحت غزہ امن منصوبے کی نگرانی کیلئے برطانوی فوجی تعینات کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
برطانوی وزیرِ دفاع جان ہیلی نے لندن میں کاروباری رہنماؤں سے خطاب کے دوران اس تعیناتی کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ برطانوی فورسز اپنی خصوصی مہارت، تکنیکی تجربے اور سفارتی توازن کے ذریعے خطے میں طویل المدتی امن کے قیام میں اہم کردار ادا کریں گی۔
انہوں نے بتایا کہ ایک برطانوی اعلیٰ فوجی افسر کو امریکی کمانڈر کا ڈپٹی کمانڈر مقرر کیا گیا ہے جو سول ملٹری کوآرڈی نیشن سینٹر کی سربراہی کریں گے۔ اس مرکز میں مصر، قطر، ترکیہ اور متحدہ عرب امارات کے فوجی بھی شامل ہونے کی توقع ظاہر کی گئی ہے۔
یہ فیصلہ ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب برطانیہ کی نئی وزیرِ خارجہ ایویٹ کوپر نے گزشتہ ہفتے واضح کیا تھا کہ لندن کا اسرائیل میں فوجی بھیجنے کا کوئی ارادہ نہیں۔ تاہم، غزہ میں امن و استحکام کے لیے بین الاقوامی سطح پر بڑھتے دباؤ کے بعد برطانیہ نے اپنی پالیسی میں لچک دکھائی ہے۔
جان ہیلی نے مزید بتایا کہ جرمن فوجی دستے بھی اس منصوبے کے تحت نگرانی مشن کا حصہ ہوں گے، تاکہ انسانی ہمدردی کی بنیاد پر امدادی راہداریاں اور سیز فائر معاہدوں کی نگرانی مؤثر انداز میں کی جا سکے۔