لندن — برطانوی حکومت کے تحت نافذ کردہ "ون اِن، ون آؤٹ” پالیسی کے تحت فرانس واپس بھیجے گئے ایک مہاجر نے دوبارہ ایک چھوٹی کشتی کے ذریعے برطانیہ میں داخلہ حاصل کرلیا ہے۔ ایک برطانوی وزیر نے تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس مہاجر کو دوسری مرتبہ ملک بدر کیا جائے گا۔
یہ واقعہ اُس معاہدے کے بعد پیش آیا ہے جو برطانوی وزیرِاعظم کیئر اسٹارمر اور فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون کے درمیان جولائی 2025 میں طے پایا تھا۔ اس معاہدے کے تحت برطانیہ کو یہ اجازت حاصل ہے کہ وہ چینل کے راستے آنے والے غیر قانونی تارکینِ وطن کو فرانس واپس بھیجے، جبکہ بدلے میں برطانیہ ان مہاجرین کو قبول کرے گا جن کے اہلخانہ پہلے سے برطانیہ میں موجود ہیں۔
سرکاری ذرائع کے مطابق، مذکورہ مہاجر کی واپسی معاہدے کی ناکامی نہیں بلکہ ایک انفرادی واقعہ ہے، اور اس پر عمل درآمد کے لیے دونوں ممالک کے درمیان قریبی رابطہ جاری ہے۔
دوسری جانب، انسانی حقوق کی تنظیموں اور اپوزیشن جماعتوں نے اس پالیسی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ اس سے بحیرہٴ انگلش چینل کے خطرناک سفر میں اضافہ ہو رہا ہے، اور یہ پالیسی پناہ گزینوں کے بنیادی انسانی مسائل کا حل فراہم نہیں کرتی۔
سرکاری اعداد و شمار کے مطابق، سال 2025 میں اب تک 26 ہزار سے زائد مہاجرین غیر قانونی طور پر چینل عبور کر کے برطانیہ پہنچ چکے ہیں، جو گزشتہ سال کے مقابلے میں معمولی کمی کے باوجود حکومت کے لیے ایک بڑا چیلنج ہے۔