واشنگٹن — امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے واضح طور پر کہا ہے کہ اگر اسرائیل نے مغربی کنارے (West Bank) کو ضم کرنے کی کوشش کی تو اسے امریکہ کی حمایت سے محروم ہونا پڑے گا۔
ٹرمپ نے ٹائم میگزین کو دیے گئے ایک انٹرویو میں کہا کہ واشنگٹن اس اقدام کی اجازت نہیں دے گا کیونکہ اس سے مشرقِ وسطیٰ میں امریکی سفارتی تعلقات کو شدید نقصان پہنچے گا۔“یہ کبھی نہیں ہو گا۔ میں نے عرب ممالک سے وعدہ کیا تھا، اور اب اسرائیل ایسا نہیں کر سکتا۔ اگر اس نے ایسا کیا تو وہ امریکہ کی تمام حمایت کھو دے گا،”
امریکی نائب صدر جے ڈی وینس (J.D. Vance) نے بھی اسرائیل کے اس منصوبے کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔
انہوں نے مغربی کنارے کے الحاق کی کوشش کو ایک “انتہائی احمقانہ سیاسی اسٹنٹ” قرار دیا، اور کہا کہ اس طرح کے اقدامات اسرائیل کے عالمی تعلقات اور امن مذاکرات کو نقصان پہنچا سکتے ہیں۔
اس سے قبل اسرائیلی پارلیمنٹ (کنیسٹ) نے مغربی کنارے کی دو بستیوں پر اسرائیلی خودمختاری کے اطلاق سے متعلق دو بلوں کی ابتدائی منظوری دی تھی۔
23 جولائی کو کنیسٹ نے ایک قرارداد منظور کی جس میں حکومت سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ اسرائیلی خودمختاری کو مغربی کنارے تک وسعت دے۔
اس قرارداد کے حق میں 120 میں سے 71 ارکان نے ووٹ دیا، جبکہ 13 ارکان ووٹنگ میں شریک نہیں ہوئے۔
ٹرمپ نے انٹرویو میں کہا کہ اسرائیل کا ایسا اقدام عرب دنیا کے ساتھ طے پائے امن معاہدوں کو نقصان پہنچا سکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ امریکہ نے ماضی میں عرب ریاستوں کے ساتھ اعتماد کی بنیاد پر تعلقات قائم کیے ہیں، اور اسرائیل کو ایسے یکطرفہ اقدامات سے گریز کرنا چاہیے جو خطے میں کشیدگی کو بڑھا سکتے ہیں۔