تہران — ایران نے خبردار کیا ہے کہ اس کی سرزمین پر کسی بھی نئے حملے کی کوشش "ایک اور ناکامی” پر منتج ہوگی۔ یہ انتباہ ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب اقوام متحدہ کے جوہری نگران ادارے (IAEA) کے سربراہ رافیل گروسی نے کہا تھا کہ اگر تہران کے ساتھ سفارتی کوششیں ناکام ہوئیں تو "طاقت کے دوبارہ استعمال” کا امکان بڑھ سکتا ہے۔
ایرانی وزیرِ خارجہ عباس عراقچی نے اپنے بیان میں کہا کہ یہ واضح نہیں کہ گروسی کے ریمارکس "تشویش” ظاہر کرتے ہیں یا "دھمکی”۔ “مگر جو لوگ ایران کو دھمکیاں دے رہے ہیں، انہیں یہ سمجھنا چاہیے کہ ایک ناکام تجربہ دہرانا صرف ایک اور ناکامی کا باعث بنے گا،”
وزارتِ خارجہ کی جانب سے جاری کردہ ایک ویڈیو بیان میں عراقچی نے کہا کہ ایران اپنی خودمختاری کے دفاع کے لیے مکمل طور پر تیار ہے اور کسی بھی بیرونی جارحیت کا مؤثر جواب دے گا۔
ایرانی قیادت ماضی میں بھی بارہا یہ دعویٰ کر چکی ہے کہ جون میں 12 روزہ جنگ کے دوران اسرائیل اور امریکہ کی جانب سے کیے گئے مبینہ حملے ایران کی جوہری تنصیبات کو کوئی خاص نقصان نہیں پہنچا سکے۔
ایرانی عہدیداروں کے مطابق، ان حملوں کے بعد ملک کے جوہری پروگرام کی سرگرمیاں معمول کے مطابق جاری ہیں، جبکہ تہران نے انہیں "سائبر اور فوجی ناکامی” قرار دیا ہے۔
بین الاقوامی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ گروسی کے بیان سے مشرقِ وسطیٰ میں کشیدگی مزید بڑھ سکتی ہے، خصوصاً ایسے وقت میں جب ایران اور مغربی طاقتوں کے درمیان جوہری مذاکرات تعطل کا شکار ہیں۔