ٹوکیو — امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا جاپان میں شاہی استقبال کیا گیا، جو ان کے پانچ روزہ ایشیائی دورے کا اہم مرحلہ ہے۔ ٹرمپ کے اس دورے کا بنیادی مقصد چینی صدر شی جن پنگ کے ساتھ تجارتی جنگ بندی کے معاہدے تک پہنچنا ہے، جس سے عالمی منڈیوں میں نئی امیدیں پیدا ہو گئی ہیں۔
امریکی حکام کے مطابق، دنیا کی دو بڑی معیشتوں — امریکہ اور چین — کے مذاکرات کاروں نے اتوار کے روز ٹیرف اور چینی نایاب دھاتوں کی برآمدی پابندیوں سے متعلق ایک فریم ورک معاہدے کو حتمی شکل دی۔
اس خبر کے بعد ایشیائی اسٹاک مارکیٹس میں زبردست تیزی دیکھی گئی، جو سرمایہ کاروں کے اعتماد میں اضافہ کی علامت ہے۔
ٹوکیو پہنچنے پر ٹرمپ کا استقبال جاپانی شہنشاہ ناروہیٹو نے کیا۔ ٹرمپ، نیلے سوٹ اور سنہری ٹائی میں ملبوس، امپیریل پیلس پہنچے جہاں انہوں نے شہنشاہ اور ان کی اہلیہ سے مصافحہ کیا اور تصاویر کھنچوائیں۔
دارالحکومت میں ہزاروں پولیس اہلکار تعینات کیے گئے تھے، جبکہ امریکی سفارت خانے کے قریب ایک مشتبہ شخص کی گرفتاری کے بعد سیکیورٹی مزید سخت کر دی گئی۔
ٹوکیو کے سرکاری ذرائع کے مطابق، جاپان نے 550 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کے منصوبوں کا وعدہ کیا ہے تاکہ امریکی درآمدی ٹیرف سے رعایت حاصل کی جا سکے۔
کامرس سیکرٹری ہاورڈ لٹنک اور ان کے جاپانی ہم منصب ریوسے آکازاوا نے سوشی لنچ کے دوران پاور گرڈز میں سرمایہ کاری کے امکانات پر بات چیت کی۔
جاپان کی نئی وزیرِ اعظم سنائے تاکائیچی، جو گزشتہ ہفتے ملک کی پہلی خاتون وزیراعظم بنی ہیں، منگل کو ٹرمپ سے ملاقات کریں گی۔
انہوں نے کہا کہ“امریکہ اور جاپان کے اتحاد کو مضبوط بنانا میری اولین ترجیح ہے۔”
تاکائیچی، سابق وزیر اعظم شنزو آبے کی قریبی ساتھی ہیں اور ٹرمپ نے انہیں "بہت متاثر کن رہنما” قرار دیا ہے۔
دونوں رہنماؤں کے درمیان منگل کو آکاساکا پیلس میں باضابطہ ملاقات متوقع ہے۔ اس ملاقات میں دفاعی تعاون، سرمایہ کاری اور چین کے خطے میں بڑھتے اثر و رسوخ پر گفتگو ہوگی۔
ذرائع کے مطابق، دونوں ممالک جہاز سازی (Shipbuilding) میں تعاون کے حوالے سے مفاہمت کی ایک یادداشت (MoU) پر دستخط کریں گے۔
تاکائیچی حکومت نے اشارہ دیا ہے کہ وہ دفاعی اخراجات کو جی ڈی پی کے 2 فیصد تک بڑھانے کے منصوبے کو تیز کرے گی۔ تاہم پارلیمانی اکثریت کی کمی ان کے لیے چیلنج بن سکتی ہے۔
ٹرمپ نے اس دورے کے دوران ملائیشیا میں اہم معدنیات کے شعبے میں چار معاہدوں کا اعلان کیا ہے، جبکہ جنوبی کوریا میں جمعرات کو صدر شی جن پنگ سے ملاقات متوقع ہے۔
ٹرمپ کا یہ دورہ جنوری میں دوسری مدتِ صدارت سنبھالنے کے بعد ان کا طویل ترین غیر ملکی دورہ ہے، جس کے دوران وہ ایشیائی اتحادیوں کے ساتھ تعلقات کو ازسرِنو استوار کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
ٹرمپ بدھ کے روز ٹوکیو سے روانہ ہوں گے۔

