غزہ — حماس نے باضابطہ بیان میں کہا ہے کہ وہ امریکی اور بین الاقوامی منصوبے پر عملدرآمد کے لیے "پُرعزم” ہے، مگر اس نے واضح کیا کہ وہ اسرائیل کے وژن یا اسرائیلی قبضے کی شرائط قبول نہیں کرے گا۔ گروپ نے مزید کہا کہ جب تک قبضہ جاری رہے گا تب تک اس کے پاس جنگ و دفاع کے لیے موجود ہتھیار جائز رہیں گے۔
حماس کی عسکری شاخ القسام بریگیڈز نے اعلان کیا کہ وہ پیر کے روز صبح 9 بجے مقامی وقت (18:00 GMT) پر غزہ میں برآمد ہونے والی ایک مقتول اغوا کار کی لاش اسرائیل کو واپس کرے گی۔ اطلاعات کے مطابق حماس پہلے ہی غزہ سے 20 قیدیوں کو واپس کر چکی ہے اور اب جنگ زدہ پٹی میں دیگر یرغمالیوں کی لاشوں کی تلاش جاری ہے۔
یہ بیان ایسے وقت میں آیا ہے جب بین الاقوامی ثالثی، انسانی رسائی اور یرغمالیوں کی بازیابی کے امور امن معاہدے کی صورتِ حال کے اہم محور بنے ہوئے ہیں — اور دونوں فریقوں کے بیانات امن کوششوں پر دباؤ بڑھا رہے ہیں۔

