اردن کے بادشاہ اور مسلح افواج کے سپریم کمانڈر شاہ عبداللہ دوم نے گلوبل انڈسٹریل اینڈ ڈیفنس سلوشنز اور ٹلہ فیلڈ فائرنگ رینج کا دورہ کیا، اس دوران وہ پاک فوج کی دفاعی صلاحیتوں سے متاثر بھی ہوئے۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق اردن کے بادشاہ شاہ عبداللہ دوم ابن الحسین، اور مسلح افواج کے سپریم کمانڈر نے آج گلوبل انڈسٹریل اینڈ ڈیفنس سلوشنز (GIDS) کا دورہ کیا۔
دورے موقع پر شاہی شہزادی سلمیٰ بنت عبداللہ دوم اور اعلیٰ سول و عسکری حکام پر مشتمل اردنی وفد بھی ان کے ہمراہ تھا۔ اس موقع پر فیلڈ مارشل سید عاصم منیر سمیت پاکستان کے سینئر عسکری حکام نے شاہی مہمانوں کا پرتپاک استقبال کیا۔
دورے کے دوران شاہ عبداللہ دوم کو GIDS کے ڈھانچے، دفاعی صلاحیتوں اور جدید ترین مصنوعات کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دی گئی۔
بریفنگ میں پاکستان کی دفاعی صنعت میں خود انحصاری، تکنیکی جدت اور پاکستان و اردن کے درمیان دوطرفہ دفاعی تعاون کے وسیع امکانات کو اجاگر کیا گیا۔
بعدازاں شاہ عبداللہ دوم نے ٹیلہ فیلڈ فائرنگ رینج کا دورہ کیا، جہاں وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف بھی موجود تھے۔
اس موقع پر جمہوریہ آذربائیجان کے وزیرِ دفاعی صنعت ووگار موسیٰ یوف بھی معزز مہمانوں میں شامل تھے۔شاہی مہمانوں نے مشترکہ فائر اینڈ مینوور ایکسرسائز کا مشاہدہ کیا۔
مشق میں روایتی اور فضائی فائر پاور، مربوط زمینی آپریشنز، اسپیکٹرم وارفیئر اور مختلف کرداروں میں جدید ملٹی پرپز ڈرونز کا استعمال نمایاں رہا۔
شاہ عبداللہ دوم نے پاکستانی افواج کے اعلیٰ تربیتی معیار، پیشہ ورانہ صلاحیت اور آپریشنل تیاری کو بھرپور سراہا۔ اس موقع پر وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان شاہ عبداللہ دوم اور اردنی عوام سے گہری محبت اور احترام کرتا ہے، یہ دورہ دونوں ممالک کے درمیان دیرینہ دوستی، باہمی اعتماد اور امن و ترقی کے مشترکہ عزم کا مظہر ہے۔
فیلڈ مارشل حافظ سید عاصم منیر نے پاکستان اور اردن کے درمیان مضبوط دفاعی شراکت داری کو اجاگر کیا اور کہا کہ پاکستان اردن کے ساتھ عسکری تعاون مزید بڑھانے اور ایک پرامن خطے کے مشترکہ وژن کو عملی شکل دینے کے لیے پرعزم ہے۔
اس سے قبل شاہ عبداللہ دوم نے فیلڈ مارشل عاصم منیر کو اردن کے آرڈر آف دی ملٹری میرٹ (فرسٹ ڈگری) سے نوازا،جو دونوں ممالک کے مابین عسکری تعلقات کو مضبوط بنانے میں ان کی خدمات کا اعتراف ہے۔
قبل ازیں اردن کے بادشاہ دو روزہ دورے پر گزشتہ روز آسلام آباد پہنچے، جہاں انہوں نے اتوار کو صدرِ مملکت آصف علی زرداری سے ایوانِ صدر میں ملاقات کی۔
اس ملاقات میں خاتونِ اوّل بی بی آصفہ بھٹو زرداری، چیئرمین پی پی پی بلاول بھٹو زرداری اور سینیٹر شیری رحمان شریک تھے۔
صدر آصف علی زرداری نے پاکستان اور اردن کے دیرینہ، برادرانہ تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کے عزم کا اعادہ کیا۔
صدر آصف علی زرداری اور شاہ عبدالّلہ دوم نے دوطرفہ تعاون کو نئے شعبوں تک توسیع دینے پر اتفاق کیا۔
صدر نے اردن کے ساتھ قریبی تعاون کے عزم کا اعادہ کیا جبکہ دونوں رہنماؤں نے مشرقِ وسطیٰ کی صورتِ حال پر تبادلہ خیال اور خطے میں امن و استحکام کیلیے مشترکہ حمایت کا اعلان کیا۔
صدر آصف علی زرداری اور شاہ عبدالّلہ دوم نے دو ریاستی حل کے تحت آزاد، خودمختار اور قابلِ عمل فلسطینی ریاست کے قیام پر زور دیا۔
ڈپٹی وزیراعظم اور وزیرِ خارجہ سینیٹر محمد اسحاق دار، وفاقی وزیر برائے ماحولیاتی تبدیلی و ماحولیاتی رابطہ سینیٹر مصدق ملک، سیکرٹری وزارتِ خارجہ اور پاکستان اور اردن کے سفیران بھی اجلاس میں موجود تھے۔
صدر آصف علی زرداری نے شاہ عبدالّلہ دوم کو نشانِ پاکستان عطا کیا، شاہ اردن نے صدر آصف علی زرداری کو ’’وسامُ النّہضہ المرصّع‘‘ (آرڈر آف دی رینیسانس) سے نوازا، جو سربراہانِ مملکت اور معزز شخصیات کو دیا جاتا ہے۔
تقریب میں اعلیٰ سول و عسکری حکام بشمول وزیر اعظم محمد شہباز شریف، فیلڈ مارشل سید عاصم منیر، ائیر چیف مارشل ظہیر احمد بابر سدھو اور ایڈمرل نوید اشرف کی شرکت کی وفاقی کابینہ کے ارکان اور سفرا بھی اس موقع پر موجود تھے۔
شاہ عبداللہ دوم کا یہ دو روزہ سرکاری دورہ پاکستان اور اردن کے درمیان برادرانہ تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کا اہم سنگِ میل قرار دیا جا رہا ہے۔

