پاکستان کے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے افغانستان ہمسایہ ممالک کے لئے سنگین خطرہ بنتا جا رہا ہے،، افغان سرزمین سے علاقائی امن کو سنگین خطرات لاحق ہیں،،
وہ اسلام آباد میں شنگھائی تعاون تنظیم کے 23ویں سربراہ اجلاس کی افتتاحی تقریب سے خطاب کر رہے تھے،، شہباز شریف نے کہا عالمی براداری افغانستان میں انسانی بنیادوں پر امداد میں اضافہ کرے تاکہ افغانستان کی معیشت پر مثبت اثرات مرتب ہوں،،
جب تک افغانستان معاشی طور پر خوشحال نہیں ہو گا اس وقت علاقائی امن کا خواب پورا نہیں ہو گا،، افغان سرزمین کو دہشت گردی سے روکنے کے لئے عالمی براداری کو کلیدی کردار ادا کرنا ہو گا،، پاکستان ایک پرامن، مستحکم اور خوشحال افغانستان کا خواہاں ہے،،
ان کا کہنا تھا سیاحت، روابط ، گرین بیلٹ کے شعبوں پر توجہ کی ضرورت ہے، غربت معاشی نہیں اخلاقی مسئلہ بھی ہے، خطے سے غربت کے خاتمے کیلئے اقدامات کو ترجیح دینا ہوگی۔
انہوں نے مزید کہا کہ مشترکہ مستقبل کیلئے اقتصادی استحکام ہماری ضرورت ہے، موسمیاتی تبدیلیوں سے درپیش خطرات چیلنج ہیں، قدرتی آفات سے نمٹنے کیلئے مل کر کام کرنا ہوگا، علاقائی ترقی کیلئے بیلٹ اینڈ روڈ اہم منصوبہ ہے۔
شہباز شریف نے کہا شنگھائی تعاون تنظیم اجلاس کا انعقادہمارے لیے اعزاز ہے، ایس سی او ممالک دنیاکی آبادی کا 40 فیصد ہیں، پائیدار ترقی کیلئے علاقائی تعاون اور روابط کا فروغ ضروری ہے، معاشی ترقی، استحکام اور خوشحالی کیلئے مل کر آگے بڑھنا ہو گا۔
ان کا کہنا تھا ہم نے اپنے لوگوں کو بہتر معیار زندگی اور سہولتیں فراہم کرنی ہیں، یقین ہے اجلاس میں سیرحاصل گفتگو کے دور رس نتائج ملیں گے، عالمی منظر نامے میں تبدیلی اور ارتقا کا سامنا کررہے ہیں، موجودہ صورتحال اجتماعی اقدامات کی متقاضی ہے۔
شہباز شریف کا کہنا تھا اجلاس رکن ممالک کے ساتھ تعلقات کے فروغ کا موقع فراہم کرے گا ، ہمیں اجتماعی دانش کو بروئے کارلاتے ہوئے آگے بڑھناہے، پاکستان خطے میں امن و استحکام چاہتا ہے، تجارتی روابط کے فروغ کیلئے کاوشیں ضروری ہیں۔