پاکستان کے وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے چین نے توانائی شعبے کے قرضوں کی واپسی میں تاخیر پر رضامندی ظاہر کر دی ہے،،
واشنگٹن میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا چین کے ساتھ قرضوں کی ری شیڈولنگ پر ابتدائی بات چیت شروع ہو گئی ہے،، چین نے پاکستان کی ری پروفائلنگ کی درخواست منظور کرنے کی حامی بھری ہے،،
پاکستان نے رواں مالی یمں چین کو 26 ارب ڈالر کا قرض واپس کرنا ہے،، چین اب تک 16 ارب ڈالر کے قرضوں کو ایک سال کے لئے رول اوور کر چکا ہے،، اس کا مطلب ہےکہ پاکستان کو قرضوں کی واپسی میں ایک سال کی توسیع مل چکی ہے،،
وزیر خزانہ نے کہا پاکستان کے پاس معاشی اصلاحات کے علاوہ کوئی دوسرا راستہ نہیں ہے،،محمد اورنگزیب نے کہا کہ کاروبار کرنا حکومت کا کام نہیں ہے اور نجی شعبے کی حوصلہ افزائی کے لیے موافق ماحول کی فراہمی ناگزیر ہے، رپورٹ کے مطابق وزیر خزانہ نے مزید کہا کہ اس مقصد کے حصول کے لیے کئی وزارتیں ختم اور ڈیڑھ لاکھ وفاقی اسامیاں ختم کرکے حکومتی اخراجات میں کمی لائی جارہی ہے۔
اسٹیٹ بینک 4 نومبر کو ہونے والے مانیٹری پالیسی کمیٹی کے اجلاس میں شرح سود میں کمی کرسکتا ہے۔
گزشتہ ماہ ستمبر میں عالمی اجناس کی قیمتوں میں کمی ، مقامی زرعی پیداوار میں اضافے اور روپیہ مستحکم ہونے کے نتیجے میں مہنگائی کی شرح 44 ماہ کی کم ترین سطح 6.9 فیصد تک گرنے پر شرح سود میں 200 بیسز پوائنٹس کی کمی کی تھی جو کہ 19.5 فیصد سے 17.5 فیصد پرآگئی ہے۔