ہانگ کانگ: چین کی فضائیہ اپنے نئے اسٹیلتھ لڑاکا طیارے جے 35 اے کو باضابطہ طور پر نمائش کے لیے پیش کرنے کے لیے تیار ہے۔ مبصرین کا کہنا ہے کہ چین کی فوجی صلاحیتوں میں اضافے کو ظاہر کرتا ہے۔
چین ایئر فورس کے حکام نے پریس کانفرنس کے دوران ایک تصویر جاری کی ہے۔ یہ طیارہ اگلے ہفتے جنوبی شہر زوہائی میں ہونے والے ایئر شو میں نمائش کے لیے پیش کیا جائے گا۔
چینی فوج سے وابستہ ایک نیوز ویب سائٹ کی رپورٹ کے مطابق جے 35 اے کو بنیادی طور پر فضائی جنگی کارروائیوں کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے اور یہ فضا سے زمین پر حملہ بھی کر سکتا ہے۔
چینی ماہرین کا کہنا ہے اگر یہ طیارہ آپریشن میں شامل ہو جاتا ہے تو امریکا کے بعد چین دوسرا ملک بن جائے گا جس کے پاس دو قسم کے اسٹیلتھ لڑاکا طیارے ہوں گے۔
اسٹیلتھ فائٹرز ایسے طیارے ہیں جو ریڈار اور دیگر مانیٹرنگ سے بچنے کے لیے ڈیزائن کیے گئے ہیں تاکہ مشنز کے دوران ان کا پتہ نہ لگایا جا سکے۔
چینی فوجی ماہر لی لی نے سرکاری نشریاتی ادارے سی سی ٹی وی کو بتایا کہ جے 35 اے کو ایک سیریز کے طور پر ڈیزائن کیا جا رہا ہے اور مستقبل میں اسے کیریئر پر مبنی ہوائی جہاز کے طور پر بھی استعمال کیا جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس سے چین کی سمندری اور فضائی جنگ کی مجموعی طاقت میں بہت زیادہ بہتری آئے گی۔
فائٹر کی پہلی شروعات جینز کی عالمی اوپن سورس انٹیلی جنس فرم کے تجزیہ کاروں نے اضافی J-20s کے ساتھ اپنے فارورڈ تھیٹر کمانڈز کو چین کی ”تقویٰ” کے طور پر بیان کی ہے۔
اس سال کے شروع میں شائع ہونے والی جینز کی رپورٹ کے مطابق پیپلز لبریشن آرمی ایئر فورس نے جولائی 2023 اور رواں سال جون کے درمیان 70 سے زیادہ جے 20 طیاروں کو شامل کیا جس سے فورس کے آپریشنل بیڑے کی تعداد تقریباً 195 تک پہنچ گئی ہے۔ یہ واضح نہیں ہے کہ نئے J-35A فائٹر کو کب فوجی استعمال میں لایا جائے گا۔
لڑاکا طیاروں کے بارے میں اب تک جاری ہونے والی معمولی تفصیلات بھی دیگر اسٹیلتھ لڑاکا طیاروں کے ساتھ موازنہ کرنا مشکل بناتی ہیں جن میں امریکہ کے F-22 اور F-35 شامل ہیں۔
کارل شسٹر جو یو ایس پیسفک کمانڈ کے جوائنٹ انٹیلی جنس سینٹر کے آپریشنز کے سابق ڈائریکٹر ہیں نے کہا کہ جے 35 اے ممکنہ طور پر نیوی کے لیے بنایا گیا ہے جے 35 نے اپنی پہلی پرواز 2021 میں کی تھی لیکن پہلے کے پروٹوٹائپ کے مشتق کے طور پر یہ اگلے سال کے اوائل تک پیداوار کے لیے تیار ہو سکتا ہے۔
جے 35 اے ایک نئی قسم کا اسٹیلتھ لڑاکا طیارہ ہے جسے ایوی ایشن انڈسٹری کارپوریشن آف چائنا نے تیار کیا ہے۔ چین کی جے 35 اے وہ واحد ٹیکنالوجی نہیں ہے جو پہلی بار اگلے ہفتے ہونے والے ایئر شو میں دکھائی جائے گی اس کے علاوہ بھی بہت کچھ ہوگا جو 12 سے 17 نومبر تک ہوگا۔
فضائیہ کے آلات کے شعبے کے کرنل نیو وینبو نے کہا کہ H-19 زمین سے فضا میں مار کرنے والے میزائل سسٹم اور نئے ”ریکنیسنس اینڈ اسٹرائیک” UAVs کا بھی عوامی آغاز ہوگا۔
سی سی ٹی وی نے یہ بھی اطلاع دی ہے کہ روس کا Su-57 اسٹیلتھ فائٹر پہلی بار ایئر شو میں شامل ہوگا جس میں 49 مختلف ممالک اور خطوں کے طیارے اور آلات شامل ہوں گے جن کی اس سال نمائندگی کی جائے گی۔