واشنگٹن:امریکی تمام ریاستوں میں الیکٹورل ووٹوں کی تعداد 538 ہے جبکہ سفید عمارت کا مکین بننے کے لیے امیدوار کو 270 الیکٹورل ووٹ حاصل کرنا ہوں گے۔
امریکا میں الیکٹورل ووٹ ریاستوں کی کانگریس میں نمائندگی کی بنیاد پر مختص کیے جاتے ہیں جو ان کی آبادی کے سائز کی بنیاد پر مختلف ہوتی ہے۔
مثال کے طور پر ڈیلاویئر ایک چھوٹی شمال مشرقی ریاست جس کی آبادی تقریباً 10 لاکھ ہے لیکن اس کے صرف تین الیکٹورل ووٹ ہیں۔ کیلیفورنیا تین کروڑ نوے لاکھ کے ساتھ سب سے زیادہ آبادی والی امریکی ریاست ہے اس میں 54 الیکٹورل ووٹ ہیں۔ ہر ریاست میں صدارتی امیدوار جو سب سے زیادہ ووٹ حاصل کرتا ہے وہ ریاست کے تمام ووٹرز جیت جاتا ہے۔
امریکی انتخابی نظام کا مطلب ہے کہ امیدوار کے لیے ملک میں مجموعی طور پر سب سے زیادہ ووٹ حاصل کرنا ممکن ہے لیکن یہ ممکن نہیں کہ جیت بھی اسی کی ہو۔ 2000 اور 2016 میں بھی ایسا ہی ہوا تھا ہارنے والے امیدوار نے ووٹ زیادہ حاصل کیے تھے لیکن الیکٹورل ووٹ اسے کم ملے اس طرح اسے شکست ہوئی۔
امریکی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق ڈیموکریٹ حمایت یافتہ ریاستوں کے باعث کملا ہیرس کو 226 الیکٹورل ووٹ آسانی سے مل جائیں گے جبکہ ڈونلڈ ٹرمپ ری پبلکن حامی ریاستوں سے 219 الیکٹورل ووٹ حاصل کرلیں گے۔
امریکی میڈیا کے مطابق کملا ہیرس کو 270 تک پہنچنے کے لیے مزید 44 ووٹ لینا ہوں گے جب کہ ٹرمپ کو مزید 51 ووٹ درکار ہیں۔ سات ”سوئنگ سٹیٹس جہاں الیکٹورل ووٹوں کی تعداد 93 ہے وہ اور زیادہ اہمیت حاصل کر گئی ہیں۔
سوئنگ سٹیٹس میں پینسلوینا، نواڈا، جارجیا، نارتھ کیرولینا، مشی گن، وسکونسن اور اریزونا شامل ہیں۔