سوئس حکومت نے عوامی مقامات پر مسلمان خواتین کے برقع پہننے پر یکم جنوری 2025 سے پابندی عائد کرنے کا اعلان کر دیا ہے،، خلاف ورزی کرنے والی خواتین کو 1144 ڈالر جرمانہ کیا جا سکتا ہے،،
سوئس حکومت کی گورننگ فیڈرل کونسل کی طرف سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا کہ اس نے برقع پر پابندی کو عملی طور پر نافذ العمل کرنے کی تاریخ طے کرلی ہے اور جو بھی اس پابندی کی خلاف ورزی کرے گا اس پر ایک ہزار سوئس فرانک (1144 ڈالر) تک جرمانہ عائد کیا جائے گا۔
بیان کے مطابق اس پابندی کا اطلاق ہوائی جہازوں، سفارتی یا قونصلر خانے کی حدود پر نہیں ہوگا جبکہ عبادت گاہوں یا دیگر مقدس مقامات پر بھی چہرہ ڈھانپا جاسکتا ہے۔متنازعہ قانون میں چہرے کو ڈھانپنے کی اجازت صحت، حفاظت سے متعلق وجوہات اور مقامی رسم و رواج یا موسمی حالات کی وجہ سے رہے گی۔ چہرے کو ڈھانپنے کی اجازت فنکارانہ اور تفریحی بنیادوں پر اور اشتہارات کے لیے بھی ہوگی۔
بیان کے مطابق اگر ذاتی تحفظ کے لیے چہرے کو ڈھانپنے کی ضرورت پیش آئے تو یہ متعلقہ حکام کی اجازت سے مشروط ہوگی بشرطیکہ امن عامہ کو کوئی خطرہ لاحق نہ ہو۔۔۔واضح رہے کہ گزشتہ سال سوئٹزرلینڈ کی پارلیمان نے چہرے کو ڈھانپنے والے برقع اور نقاب کے پہننے پر پابندی سے متعلق قانون منظور کیا تھا۔