امریکہ نے قطر سے مطالبہ کیا ہے کہ اگر حماس جنگ بندی معاہدہ قبول نہیں کرتی تو اس کے رہنماؤں کو ملک بدر کیا جائے،، امریکہ نے دوحا کو واضح پیغام دیا ہے کہ حماس قیادت کی موجودگی کو مزید قبول نہیں کیا جائے گا کیونکہ مزاحمتی تنظیم جنگ بندی اور یرغمالیوں کی رہائی کے معاہدے کو قبول کرنے سے مسلسل انکار کر رہی ہے،،
امریکہ کی بائیڈن انتظامیہ کا کہنا ہے کہ حماس کی جانب سے یرغمالیوں کی رہائی سے متعلق معاہدے کی تجاویز کو بار بار مسترد کرنے کے بعد حماس کے رہنماؤں کو کسی بھی امریکی اتحادی ملک کے دارالحکومت میں برداشت نہیں کیا جا سکتا
ایک امریکی عہدیدار نے برطانوی میڈیا کو بتایا کہ قطر نے تقریباً دس روز قبل حماس کے رہنماؤں سے بھی اس مطالبے کا اظہار کردیا تھا کہ واشنگٹن نے تجاویز مسترد کرنے پر قطر سے کہا ہے کہ اب وقت آگیا ہے، حماس کا سیاسی دفتر بند کردیا جائے۔
حماس کے تین رہنماؤں نے قطر کی جانب سے ملک چھوڑنے کے کسی بھی مطالبے کی خبر کو مسترد کردیا ہے جبکہ قطر کی وزارت خارجہ کی جانب سے بھی خبر کی تصدیق یا تبصرے کی درخواست کا کوئی جواب سامنے نہیں آیا۔
خیال رہے اکتوبر کے وسط میں دوحا میں ہونے والے مذاکرات کا تازہ دور بھی ناکام ہوگیا تھا کیونکہ حماس نے قلیل مدتی جنگ بندی کی تجویز کو مسترد کردیا تھا۔