سرینگر: مقبوضہ جموں وکشمیر میں کشمیری مجاہدین کے ساتھ مقابلے میں بھارتی فوج کا ایک جونیئر کمیشنڈ افسر نائب صوبیدار راکیش کمار ہلاک ہوا ہے جب کہ تین اہلکارزخمی ہوئے ہیں جن میں سے دو کی حالت تشویش ناک بتائی جا رہی ہے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق یہ جھڑپ جموں و کشمیر کے مشرقی ضلعے کشتواڑ کے دور دراز علاقے بھرت میں صبح گیارہ بجے شروع ہوئی تھی اور آخری اطلاع آنے تک جاری تھی۔
حکام کا کہنا ہے کہ یہ علاقہ گھنے جنگلات سے گھرا ہوا ہے اور تین سے چار مجاہدین کے گروپ کی وہاں موجودگی کی مصدقہ اطلاع ملنے پر بھارتی فوج نے آپریشن کا آغاز کیا تھا۔
فورسز نے جموں و کشمیر پولیس کے اسپیشل آپریشنز گروپ نے مل کر ہفتے کو ایک آپریشن شروع کیا تھا جس میں اسپیشل فورسز کے جوان بھی شامل ہیں۔
جموں میں بھارتی فوج کے ایک ترجمان نے بتایا کہ کیشون اور کنٹوارا جنگلی علاقے میں جاری اس آپریشن کے دوران فائرنگ کا تبادلہ شروع ہوا تھا جن میں پیرا ٹو کے نائب صوبیدار راکیش کمار ہلاک اور تین سپاہی زخمی ہوئے جن کا ادھمپور کے فوجی ہسپتال میں علاج ہورہا ہے۔
بھارتی فوج کی وائٹ نائٹ کور کہلانے والی 16ویں کور نے دعویٰ کیا ہے یہ مجاہدین کا وہی گروہ ہے جس نے دو دن پہلے کشتوار کے دو شہریوں نذیر احمد اور کلدیپ کمار کو اغوا کرکے قتل کیا تھا۔
دونوں مقتولین سیکیورٹی فورسز کی سرپرستی میں کام کرنے والے ویلیج ڈیفنس گارڈز کے طور پر بھی کام کرتے تھے۔
بھارتی فوج اور پولیس کا کہنا ہے کہ ویلیج ڈیفنس گارڈز کے قتل کے واقعے کے فوری بعد اس علاقے میں آپریشن شروع کیا گیا۔
پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ چونکہ ایک دشوار گزار پہاڑی علاقہ ہے اس لیے سیکیورٹی فورسز کومجاہدین کے خلاف اس آپریشن میں مشکل پیش آرہی ہے۔ اطلاعات کے مطابق آپریشن کو رات وقت کے لیے معطل کردیا گیا۔