اسلام آباد : مسلم لیگ ن کے صدر اور سابق وزیراعظم نواز شریف کا کہنا ہے 24 نومبر کو احتجاج کی کال ملک کو ڈی ریل کرنے کی کوشش ہے۔
نواز شریف مریم نواز کے ہمراہ لندن سے وطن واپسی کے لیے ایون فیلڈ سے ائیرپورٹ کے لیے روانہ ہوئے جہاں روانگی سے قبل میڈیا سے بھی گفتگو کی۔
نواز شریف کا کہنا تھا جھوٹا پروپیگنڈا کرنے والوں کو جھوٹا ہی کہیں گے، 24 نومبر کو احتجاج کی کال ملک کو ڈی ریل کرنے کی کوشش ہے۔ احتجاج کی کال دینے والے ان شاءاللہ کامیاب نہیں ہوں گے۔
مسلم لیگ ن کے صدر نواز شریف نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی نے قمر باجوہ اور فیض حمید کے ساتھ مل کر ہمارے خلاف کیا کچھ نہیں کیا۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے بدترین ظلم برداشت کیے یہ کس بات کا طعنہ دیتے ہیں، 3 بار کے وزیراعظم کو جیل میں اطلاع ملی کہ بیوی فوت ہوگئی۔
نواز شریف نے کہا کہ پی ٹی آئی اپنا کوئی ایک منصوبہ دکھا دے جس پر وہ فخر کرسکیں، ان کی کارکردگی صفر ہے، عدلیہ سے ساز باز کرکے منتخب وزیراعظم کو ہٹایا گیا۔
سابق وزیراعظم نے کہا کہ پی ٹی آئی نے پاکسان کی ساکھ کو نقصان پہنچانے کے علاوہ کچھ نہیں کیا.
آئینی ترمیم کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ 26ویں آئینی ترمیم خوش آئند اور بہترین ہے، پارلیمنٹ نے پہلے بھی ایسی ترمیم کی جسے اس وقت کی عدلیہ نے ختم کیا۔
نواز شریف نے کہا کہ پارلیمنٹ کو ماضی میں بھی عدلیہ کے غلط فیصلے کے سامنے کھڑا ہونا چاہیے تھا۔
گزشتہ دنوں ورکرز کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ پاکستان ترقی کی راہ پر گامزن ہے اور حالات بہتر ہورہے ہیں، اگر میری حکومت نہ گرائی جاتی تو پاکستان آج ایشین ٹائیگر ہوتا لیکن ہم اب یہ کرکے دکھائیں گے۔
نواز شریف کا کہنا تھا کہ اللہ تعالیٰ کا شکر ہے کہ پاکستان اب گرداب سے نکلتا ہوا نظر آرہا ہے، ملکی ترقی کا پہیہ اب دوبارہ چل پڑا ہے، دعا ہے کہ پاکستان کی ترقی میں اب کوئی خلل نہ آئے۔