خیبرپختونخوا کی صوبائی کابینہ کا اہم اجلاس،، بانی پی ٹی آئی عمران خان کی فائنل کال کے احتجاج میں مرنے والوں کے لواحقین کو ایک ایک کروڑ روپے دینے کا فیصلہ،، کابینہ نے تجویز کی منظوری دے دی،،
پیر کو خیبر پختونخوا کابینہ کی جانب سے کئی اہم فیصلے کیے گئے جس میں جنوبی وضم شدہ اضلاع، ملاکنڈ میں متعلقہ اداروں کو بلٹ وبم پروف گاڑیوں کی فراہمی، پشاور ہائی کورٹ کے لیے 10 ججز کی نئی آسامیاں تخلیق کرنے کی منظوری شامل ہے۔
خیبر پختونخوا کی کابینہ نے ڈی چوک میں جاں بحق افراد کے اہل خانہ کو ایک ایک کروڑ اور زخمیوں کو 10،10لاکھ روپے دینے کی منظوری بھی دی۔
اس کے علاوہ خیبرپختونخوا پبلک سروس کمیشن کی سالانہ رپورٹ 2023 کی منظوری بھی دی گئی۔
صوبائی کابینہ نے مالی سال 2022-23 کے لیے کے پی ریونیو اتھارٹی کی سالانہ رپورٹ اسمبلی میں پیش کرنے اور رائٹ ٹو انفارمیشن کے تحت کام کرنے کے لیے انفارمیشن کمشنرز تعینات کرنے کی منظوری بھی دی۔
علاوہ ازیں جیلوں میں سکیورٹی آلات، جیمرز، کمیونیکیشن سسٹم،سی سی ٹی وی کیمروں کی خریداری و تنصیب کے لیے اضافی فنڈز کی منظوری بھی دی گئی۔
صوبائی کابینہ نے ضلع مہمند کے 106 خاصہ داروں کو کے پی پولیس میں ضم کرنے، سال 2024-25 کے لیے کے پی شوگرکین اینڈ شوگربیٹ کنٹرول بورڈ اور انفراسٹرکچر ڈویلپمنٹ سیس ایکٹ 2022 کے تحت ایک فیصد رعایت دینے کی منظوری دی۔