چین پاکستان کو قرض دینے والا دنیا کا سب سے بڑا ملک بن گیا،، اس وقت پاکستان پر چین کے قرضوں کا بوجھ 29 ارب ڈالر پر پہنچ گیا ہے،،
ورلڈ بینک کی ایک رپورٹ کے مطابق آئی ایم ایف سے قرض لینے والے سرفہرست تین ممالک میں پاکستان بھی شامل ہے،،
رپورٹ کے مطابق پاکستان پر بڑھتے ہوئے قرضوں سے برآمدات اور قرضوں سے آمدنی کا تناسب کمزور مالی پوزیشن کو واضح کرتا ہے،،
اس وقت پاکستان پر غیر ملکی قرضوں کا حجم 130 ارب ڈٓالر ہے جو اس کی ٹوٹل ایکسپورٹس کا 352 فیصد جبکہ مجموعی قومی پیداوار کا 39 فیصد ہے،،
رپورٹ کے مطابق چین کا پاکستان کے قرضوں میں سب سے بڑا حصہ 22 فیصد تقریباً 28 ارب، 70 کروڑ 86 لاکھ ڈالر ہے، اس کے بعد عالمی بینک کا 18 فیصد حصہ 23 ارب 55 کروڑ ڈالر اور ایشیائی ترقیاتی بینک کا 15 فیصد حصہ 19 ارب 63 کروڑ ڈالر ہے، سعودی عرب پاکستان کا دوسرا سب سے بڑا دوطرفہ قرض دہندہ ہے جس کے کل قرضے کا 7 فیصد یا تقریباً 9 ارب 16 کروڑ ڈالر ہے۔
مجموعی بیرونی قرضوں میں سے تقریباً 45 فیصد 58 ارب 88 کروڑ ڈالر قرضہ دوطرفہ قرض دہندگان اور 46 فیصد تقریباً 60 ارب 20 کروڑ ڈالر کثیرالجہتی قرض دہندگان کا ہے، جبکہ باقی 9 فیصد قرضہ نجی قرض دہندگان کا ہے جن کا حصہ 8 فیصد بانڈ ہولڈرز کے پاس ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ کُل ایک کھرب 30 ارب 85 کروڑ ڈالر میں سے طویل المدتی بیرونی قرضوں ایک کھرب 10 ارب 44 کروڑ ڈالر میں آئی ایم ایف کے 11 ارب 53 کروڑ ڈالر کے قرضے شامل ہیں، اور 8 ارب 70 کروڑ 80 لاکھ ڈالر ڈالر قلیل المدتی بیرونی قرضے ہیں۔
2023 میں پاکستان کو مجموعی طور پر 12 ارب 90 کروڑ 45 لاکھ ڈالر ادا کیے گئے، جبکہ مجموعی ادائیگیاں 14 ارب ڈالر تک پہنچ گئیں، جس میں 4 ارب 33 کروڑ ڈالر کی سود کی ادائیگی بھی شامل ہے۔