لاہور : ایکس سروس مین ایسوسی ایشن نے کہا ہے کہ فوج اور ادارے کے خلاف بات کرنے والے ملک کو کمزور کرنا چاہتے ہیں۔ جنرل عاصم مینر کے خلاف پروپیگنڈا کسی المیے سے کم نہیں ۔
لاہور پریس کلب میں نیوز کانفرنس کرتے ایکس سروس مین ایسوسی ایشن کے رہنما میجر (ر) خانزادہ محمد علی خان نے کہا کہ عاصم مینر واحد آرمی چیف ہیں جنھیں اعزازی تلوار دی گئی۔ اگر نو مئی کے واقعات میں چیف جسٹس ملزماں کو سزا دیتے تو 24 نومبر کے واقعات نہ ہوتے۔
انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ نے فوجی عدالتوں کے بارے میں کو کہا تھا اس کے باعث نو مئی کے ملزمان بچ گئے۔ اگر ہر ڈویژن میں فوجی عدالت بنا کر مظلوم کو یہ آپشن دیا جائے کہ کس عدالت میں جانا ہے تو 90 فیصد لوگ فوجی عدالتوں کا رخ کریں گے۔ مارشل لاء کے ہم میں سے ہر شخص خلاف ہے۔
انہوں نے کہا کہ اگر فوجی عدالتیں ہوتی تو نو مئی کے ملزمان کو ابتک سزا مل چکی ہوتی۔ احتجاج اس وقت ہوتا ہے جب چین کو وزیراعظم ملک میں سرمایہ کاری لارہا ہوتا ہے۔ یہ عوام کیلئے سوچنے کا مقام ہے۔ میں اپنے اداروں کے ان لوگوں سے جو اس وقت اختلاف کررہے ہیں ان سے پوچھوں گا کہ وہ ضیا اور مشرف کے زمانے میں مارشل لاء کے دوران کیا کررہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ مریم نواز شریف اور بلوچستان کا وزیر اعلی بہترین کام کررہے ہیں۔ دوسری طرف خیبر پختونخوا میں ہماری بدقسمتی ہے جو کچھ ہو رہا ہے۔ پنجاب میں مختلف جگہوں پر پریس کانفرنس کریں گے۔۔ایک صوبہ دوسرے صوبے پر لشکر کشی کررہا ہے۔ حکومت کو مزید سختی کرنی چاہئیے۔