وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ پاک فوج کے جوان پاکستان کے ماتھے کا جھومر ہیں،، پاکستان کے بچوں کو بچانے کے لئے پاک فوج کے جوانوں کے اپنے بچے یتیم ہو رہے ہیں،،
کراچی میں میری ٹائم سیکیورٹی کانفرنس سے خطاب میں وزیراعظم نے کہا دہشت گردی کا ناسور ختم کئے بغیر چین سے نہیں بیٹھیں گے،، وزیراعظم نے کہا ہے کہ پاک بحریہ ہرطرح کے چیلنجز سے نبردآزما ہونے کی بھرپور صلاحیت رکھتی ہے،بلیو اکانومی سے ہی ہماری ترقی و خوشحالی ممکن ہے ، پاکستان دہشت گردی کی وجہ سے بھاری قیمت ادا کر رہا ہے، حکومت اور افواج پاکستان دہشت گردی کے خاتمے کیلئے پرعزم ہیں۔
وزیرا عظم نے کہا کہ پاک بحریہ ہرطرح کے چیلنجز سے نبرد آزما ہونے کی بھرپور صلاحیت رکھتی ہے ،پاک بحریہ کے بہادر افسر اور جوان پاکستان کی سمندری حدود کا تحفظ یقینی بنا رہے ہیں،پاک بحریہ سمندری وسائل سے استفادہ کیلئے اقدامات کررہی ہے،دوست ملک چین بھی بحری شعبہ میں بھرپور تعاون فراہم کرنے کیلئے تیار ہے
وزیر اعظم نے کہا کہ 2018ء میں ہم نے ملک سے دہشت گردی کا مکمل خاتمہ کردیا تھا،دہشت گردی کیخلاف جنگ میں ہمارے 80ہزار لوگ شہید اور ملکی معیشت کو 3ارب ڈالر کا نقصان ہوا، پاکستان دہشت گردی کی وجہ سے بھاری قیمت ادا کررہا ہے،ہمارے افسر اور جوان اپنے عوام کے محفوظ مستقبل کیلئے جانوں کا نذرانہ دے رہے ہیں،پاکستان کے لاکھوں بچوں کو بچانے کے لیے ان کے بچے یتیم ہو رہے ہیں۔
انہوں نے کہا حکومت اور افواج پاکستان دہشت گردی کے خاتمے کیلئے پرعزم ہیں، بدقسمتی سے دہشت گردی کے ناسور نے اب دوبارہ سراٹھالیا ہے ،جب تک دہشت گردی کے ناسور کا خاتمہ نہیں کرلیتے چین سے نہیں بیٹھیں گے،دہشت گردی کے ناسور کے خاتمے کیلئے ہمارا عزم پختہ ہے۔
شہباز شریف نے کہا کہ میں نے رواں سال جولائی میں کراچی پورٹ ٹرسٹ کا دورہ کیا ،کراچی پورٹ ٹرسٹ کا کام ریئل اسٹیٹ کا نہیں بلکہ بزنس مین افراد کو کاروبار کیلئے سہولیات کی فراہمی یقینی بنانا ہے ،کراچی پورٹ ٹرسٹ کو جدید ٹیکنالوجی کے ذریعے تیز ترین لوڈنگ اور ان لوڈنگ پر توجہ دینا ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ برادر ملک سعودی عرب نے ایک سال کیلئے تین ارب ڈالر قرض کی ادائیگی میں توسیع کی ہے
انہوں نے کہا کہ پاکستان قدرتی وسائل سے مالا مال اور صلاحیتوں سے بھرپور ملک ہے ، پاکستان میں بے پناہ ٹیلنٹ موجود ہے، ہمیں اپنی کوششوں کو یکجا کرکے یکسوئی کے ساتھ اقدامات اٹھانا ہوں گے، ہمیں اپنے حقیقی کام پر توجہ دینی ہے ، پاکستان کے قیام کیلئے ہمارے آباؤ اجداد نے بڑی قربانیاں دی ہیں،ہمیں ماضی کی غلطیوں سے سبق سیکھ کر آگے بڑھنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں امن و امان کو یقینی بنانے کے حوالے سے ایپکس کمیٹی کے متعد اجلاس ہوئے ہیں تاکہ حکومت پاکستان، فورسز اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ مل کر پختہ عزم کر کے دہشت گردی کی لعنت کے خلاف جنگ لڑ سکیں، ہم ملک میں فول پروف سکیورٹی چاہتے ہیں تاکہ لوگ اپنی صلاحیتوں سے بھرپور استفادہ کرسکیں تاکہ بیرونی سرمایہ کار پاکستان میں ماحول کو ساز گار دیکھ کر سرمایہ کاری کریں
وزیراعظم نے کہا آج کے دور میں بلیو اکانومی کو مرکزی حیثیت حاصل ہے، بلیو اکانومی سے ہی ہماری ترقی و خوشحالی ممکن ہے، یہ وقت ہے کہ ہم اس پر توجہ مرکوز کریں اور حکومت اس کیلئے ہر قسم کی معاونت فراہم کرنے کو تیار ہے ۔وزیراعظم نے کہا کہ گوادر بندرگاہ ایک مرکزی حیثیت رکھتی ہے، اسے بہترین کمرشل بندرگارہ بنانے کے ساتھ ساتھ پاکستان کے سکلز اور جہاز سازی کو فروغ دیا جاسکتا ہے، بدقسمتی سے ماضی میں اس مقصد کو توسیع نہیں دی جاسکی اور ہم سب کو اس کی وجوہات کا علم ہے